0
Friday 31 Dec 2021 10:18

سائنس کالج کوئٹہ کے باہر دھماکہ

  • کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

    کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

  • کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

    کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

  • کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

    کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

  • کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

    کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

  • کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

    کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

  • کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

    کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

  • کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

    کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

  • کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

    کوئٹہ، سائنس کالج کے باہر بم دھماکے کے بعد کے مناظر

اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں حکام کے مطابق ریموٹ کنٹرولڈ بم دھماکے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب جمعرات کی شب سائنس کالج کوئٹہ میں جمیعت علمائے اسلام (نظریاتی) کے زیر اہتمام کانفرنس کے اختتام کے بعد شرکاء کالج سے نکل رہے تھے۔ جماعت کے مرکزی رہنماء مولانا عبدالقادر لونی کا دعویٰ ہے کہ دھماکے کے ذریعے پارٹی کے کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ سید فدا حسین نے جائے وقوعہ پر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ نامعلوم افراد نے سائنس کالج کے باہر پٹیل روڈ کے ساتھ متصل مین گیٹ پر بجلی کے کھمبے کے ساتھ دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد اس وقت زوردار آواز کے ساتھ پھٹ گیا جب کانفرنس کے اختتام پر شرکاء اس گیٹ سے باہر نکل رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں اور زخمی افراد کو طبی امداد کے لیے سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔ دھماکے میں زخمی ہونے افراد میں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

ڈی آئی جی پولیس نے بتایا کہ دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جس کے لیے ڈیڑھ سے دو کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکے کی وجہ سے قرب و جوار کے شیشے ٹھوٹ گئے۔ جمیعت العلمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید عبدالستار چشتی نے فون پر میڈیا کو بتایا کہ دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے جے یو آئی (نظریاتی) کے کارکن ہیں۔ پارٹی کے مرکزی رہنما مولانا عبد القادر لونی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کے رہنماﺅں اور کارکنوں کو تسلسل کے ساتھ نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انھوں نے واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے اور قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ بلوچستان کے مشیر برائے داخلہ و قبائلی امور میر ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ سائنس کالج میں سیاسی جماعت کی سرگرمی ہو رہی تھی۔ انھوں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امن کے دشمن اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔ سائنس کالج کوئٹہ کا قدیم اورمعروف تعلیمی ادارہ ہے۔ یہ شہر کے وسط میں جناح روڈ پر واقع ہے۔ سائنس کالج کے بالمقابل کوئٹہ شہر کا دوسرا بڑا ہسپتال سنڈیمن پروائنشل ہسپتال واقع ہے۔ اس کے گرد و نواح میں کمرشل عمارتیں ہیں۔ یہ علاقہ شہر کے مصروف ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔

ساٸنس کالج کے سامنے بم دھماکہ کے 15 زخمی افراد کے نام محمد ادریس ولد زربت خان، مصور ولد ولی جان، منور محمد ولد فدا خان، ثناء اللہ ولد محمد اکرم، نحبیب اللہ ولد محمد، محمد رمضان ولد محمد صادق، ظہور احمد ولد دوست محمد، محمد فاروق ولد عبدالمنان، بلال محمدولد زعفران، نقیب اللہ ولد محمد عالم، نجیب اللہ ولد کریم خان، عزیز اللہ ولدرحیم اللہ، نادر  ولد حیدر، جمیل احمد ولد سرور، عبدالہادی ولد گل محمد ہیں جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں محمد اکرم ولد خان محمد، شرف الدین ولد نیاز محمد، یونس آغا ولد آغا جان اور ایک نعش کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 971262
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش