0
Tuesday 30 Sep 2014 23:30
پیغامِ حسینی عام کرتے ہوئے یزیدی قوتوں کیخلاف عملی طور پر میدان عمل میں نکل کر جہاد کرنا ہوگا

سعودی عرب نے امریکہ کیساتھ ملکر داعش، القاعدہ اور طالبان کو جنم دیا، مفتی شوکت مغل رضوی

اہلسنت و اہل تشیع متحد و متفق ہوکر فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کو ناکام بنا سکتے ہیں
سعودی عرب نے امریکہ کیساتھ ملکر داعش، القاعدہ اور طالبان کو جنم دیا، مفتی شوکت مغل رضوی
شعلہ بیاں مقرر اور جواں سال اہلسنت عالم دین مفتی شوکت حسین مغل رضوی کا تعلق بنیادی طور پر پاکستان میں اہلسنت مسلمانوں کی نمائندہ سیاسی مذہبی جماعت جمعیت علمائے پاکستان سے ہے اور اس وقت جے یو پی گلبرگ ٹاؤن کے صدر ہونے کے ساتھ ساتھ صوبائی مجلس شوریٰ کے رکن بھی ہیں۔ مقامی مسجد میں پیش نماز ہونے کے ساتھ آپ مختلف اہلسنت اداروں کے ساتھ بھی وابستہ ہیں۔ گذشتہ اٹھارہ سالوں سے درس و تدریس اور تنظیمی و تبلیغی حوالے سے کراچی سے کشمیر تک مصروف عمل ہیں، اسلام ٹائمز نے مفتی مولانا شوکت حسین مغل رضوی کے ساتھ داعش (ISIS/ISIL)، پاکستان میں فرقہ واریت کی سازش سمیت دیگر موضوعات پر انکی رہائش گاہ پر ایک مختصر نشست کی، اس موقع پر ان سے کیا گیا خصوصی انٹرویو قارئین کیلئے پیش ہے۔ ادارہ

اسلام ٹائمز: پاکستان میں لشکر جھنگوی ہو یا کالعدم سپاہ صحابہ یا عالمی سطح پر القاعدہ ہو یا داعش، ساری تنظیمیں اپنا تعلق اہلسنت سے بتاتی ہیں، کیا کہیں گے ان تنظیموں کے حوالے سے۔؟
مفتی شوکت مغل رضوی:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔۔۔۔۔ یہ آپ نے جتنے بھی دہشتگرد گروہوں کے نام لئے، ان سمیت دیگر ملکی و غیر ملکی دہشتگرد گروہوں کا اہلسنت سے کوئی تعلق نہیں ہیں، یہ اہلسنت کا نام استعمال کرکے خود اہلسنت کو بدنام کر رہی ہیں، ان سب کی اصل نجدی فرقہ ہے، وہابی فرقہ ہے، ان سب کو بنانے، پروان چڑھانے، سپورٹ کرنے میں سب سے زیادہ کردار سعودی عرب کا ہے، ماضی میں سعودی عرب نے انگریزوں کے ساتھ ملکر انہیں بنایا اور سپورٹ کیا، اس کے بعد سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ ملکر دنیا بھر میں وہابی دہشتگرد گروہوں کی تشکیل کی ہے، جو اہلسنت کا نام استعمال کرکے اہلسنت کیلئے بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کیساتھ ملکر داعش، القاعدہ اور طالبان کو جنم دیا۔

اسلام ٹائمز: آپ کی نگاہ میں داعش (ISIS/ISIL) کو کس کی سپورٹ حاصل ہے۔؟
مفتی شوکت مغل رضوی:
عالمی دہشتگرد، تکفیری، خارجی، وہابی تنظیم داعش کو سعودی عرب اور امریکہ کی سپورٹ حاصل ہے، یہ دونوں ممالک ہی اس دہشتگرد تنظیم کو بنانے سے لیکر آج تک سپورٹ کر رہے ہیں، داعش کی جانب سے انبیاء علیہم السلام، اہلبیت رسول، صحابہ کرام، ازواج مطہرات اور اولیاء کرام و بزرگان دین کے مزارات کو شہید کرنا اور دیگر مقدس مقامات کو دھماکے کرکے تباہ کرنا اسی سلسلے کا حصہ ہے جس کا آغاز داعش کے سرپرستوں آل سعود نے حجاز مقدس میں جنت البقیع اور جنت المعلٰی میں اہلبیت و اصحاب رسول اور ازواج مطہرات، سید الشہداء حضرت امیر حمزہ اور انکے معزز رفقاء اور حضور اکرم (ص) کی والدہ ماجدہ کے مزارات شہید کرکے شروع کیا تھا، اسی سعودی عرب کی امداد پر پلنے والے دہشتگرد عناصر چاہے وہ طالبان یا القاعدہ ہوں، یا لشکر جھنگوی یا دیگر تکفیری خارجی ٹولے، انہوں نے پاکستان میں بھی مزارات کو دھماکے کرکے شہید کیا ہے۔ جس طرح سعودی عرب اور امریکہ نے ماضی میں القاعدہ بنائی تھی، اسی طرح اب انہوں نے داعش کو جنم دیا ہے، داعش نے مزارات کو شہید کرکے اللہ تعالٰی سے جنگ کا اعلان کیا ہے، مگر یہ بھول گئے کہ اللہ سے جنگ کرنے والے ہمیشہ ذلیل و خوار ہو کر نیست و نابود ہوجاتے ہیں۔

اسلام ٹائمز: اہلسنت مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی نواز حکومت مخالف تحریک اور دھرنے کے موقع پر شیعہ سنی اتحاد کی فضاء کو کس نگاہ سے دیکھتے ہیں۔؟
مفتی شوکت مغل رضوی:
مختصراً یہ کہنا چاہوں گا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب تبدیلی کی بات کرتے ہیں جس ہم متفق ہیں، مگر ہم ان کے طریقہ کار سے تھوڑا سا اختلاف رکھتے ہیں، مگر انکا موقف بالکل صحیح ہے۔ شیعہ سنی اتحاد جس سطح پر بھی ہوگا ہم اسے سراہیں گے، یہ تو ابھی کی بات ہے لیکن جمعیت علماء پاکستان ماضی میں بھی عملی طور پر شیعہ سنی اتحاد کے حوالے سے فعال تھی، آج بھی فعال ہیں اور انشاءاللہ مستقبل میں بھی شیعہ سنی اتحاد کے حوالے سے فعال کردار ادا کرتے رہیں گے، جب بھی شیعہ مقدس مقامات یا اجتماعات کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا تو سب سے پہلے جمعیت علماء پاکستان ہی تھی جو اپنے شیعہ بھائیوں کے ساتھ کھڑی تھی۔

اسلام ٹائمز: کراچی میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کے حوالے سے سیاسی طالبان کا بھی ذکر کیا جاتا ہے، حقیقت کیا ہے۔؟
مفتی شوکت مغل رضوی:
طالبان یا سیاسی طالبان ایک سوچ کا نام ہے جو کہ انگریزوں کی پیداوار ہے، طالبانہ سوچ سیاسی جماعتوں میں بھی موجود ہے، مذہبی جماعتوں اور تنظیموں میں بھی موجود ہیں، طالبان ہی ہیں جن کا تعلق انگریزوں کی پیدا کردہ سعودی نجدی فکر سے ہے، جو اپنے علاوہ تمام مسلمانوں کو کافر قرار دیتے ہیں، لہٰذا دہشتگردی مذہبی طالبان کی جانب سے ہو یا سیاسی طالبان کی جانب سے، ہر قسم کی دہشتگردی اسی نجدی سعودی فکر کا نتیجہ ہے۔

اسلام ٹائمز: کیا آپ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں فرقہ واریت موجود ہے۔؟
مفتی شوکت مغل رضوی:
فرقہ واریت کا وجود تو پاکستان میں بالکل ہے ہی نہیں، حقیقت یہ ہے سعودی عرب کے نمک خوار دہشتگرد عناصر ہیں جو مملکت عزیز پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی ناپاک سازشوں میں مصروف ہیں، انشاءاللہ بیدار شیعہ سنی مسلمان اپنے اتحاد و وحدت کے ذریعے فرقہ واریت پھیلانے کی اس سعودی سازش کو ماضی کی طرح اب بھی ناکام بنائیں گے۔

اسلام ٹائمز: پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کا مقابلہ کیسے ممکن ہے۔؟
مفتی شوکت مغل رضوی:
اہلسنت و اہل تشیع متحد و متفق ہو کر فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کو ناکام بنا سکتے ہیں، خاص طور پر ایک دوسرے کے جلسوں، اجتماعات، مجالس میں آئیں، شرکت کریں اور عوام کو بتائیں کہ ہم متحد ہیں اور رہیں گے، ہمیں مل جل کر عوام کو شعور دینا ہے، بیدار کرنا ہے، فرقہ واریت پھیلانے کی سازش میں مصروف ہشتگرد عناصر کیخلاف۔ ہمیں عوام کو ہر سطح پر شعور دینا ہوگا، بیدار کرنا ہوگا کہ چند دہشتگرد عناصر ہیں جو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے یہاں فرقہ واریت پھیلانا چاہتے ہیں۔ جس طرح حضرت امام حسین (ع) اور انکے رفقاء نے اسلام کے تحفظ کی خاطر جو عظیم و بے مثال قربانی دی، یزید لعین جس نے اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کی ناپاک کوشش کی، اس کے خلاف امام حسین (ع) جو جہاد عظیم کیا ہے، ہمیں بھی سیرت حسینی پر عمل پیرا ہو کر، پیغامِ حسینی کو عام کرتے ہوئے عصر حاضر کی یزیدی قوتوں کے خلاف عملی طور پر میدان عمل میں نکل کر جہاد کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 412576
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش