0
Wednesday 19 Aug 2009 08:15

امریکی چھاﺅنی کسی صورت قبول نہیں،اسلام آباد میں ہزاروں افراد کا مارچ

امریکی چھاﺅنی کسی صورت قبول نہیں،اسلام آباد میں ہزاروں افراد کا مارچ
اسلام آباد:امریکی سفارتحانے میں توسیع کر کے چھاونی میں تبدیل کرنے کی سازش کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت ”گو امریکا گو“ ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کر کے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ امریکی چھاونی کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔منگل کو وفاقی دارالحکومت میں”گو امریکا گو “ریلی آبپارہ چوک سے شروع ہو کر ایمبسی روڈ پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن  نے کہا کہ اسلام آباد میں امریکی چھاونی بنانے کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے،حکومت امریکی سفارتخانے میں توسیع کا منصوبہ رکوائے ورنہ عوامی سیلاب کے آگے کوئی نہیں ٹھہر سکے گا،قوم جانوں کا نذرانہ دے کر ایٹمی اثاثوں کا تحفظ کرے گی،نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ اور امریکا کو لاجسٹک سپورٹ بند کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ امریکا دہشت گردی کی آڑ میں عالم اسلام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے،آئی ایم ایف کے ذریعے معاشی غلام بنانے کے بعد اب ہمارے مذہبی تشخص کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔منور حسن نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے ملی بھگت سے وفاقی دارلحکومت میں 18ایکڑ قیمتی اراضی کوڑیوں کے بھاﺅ صرف ایک ارب روپے میں امریکا کو دی جو کہ وہاں چھاونی بنانے کی سازش کر رہا ہے ،افغانستان میں شکست کے بعد اب امریکی فوجیوں کو اسلام آباد میں بنائی جانے والی چھاونی میں رکھا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو ہدف بنانا چاہتا ہے،ہمارے حکمران بھی ان کے سامنے بے بس ہو چکے ہیں،پارلیمنٹ کا اجلاس کئی دنوں سے جاری ہے مگر افسوس کہ وہاں بھی اس اہم مسئلہ پر کسی نے توجہ نہیں دی،اس پر تحریک التواء ضرور پیش ہونی چاہیے تھی،حکمرانوں کے خواب غفلت کے برعکس پاکستان کے 17 کروڑ عوام پاکستان کی آزادی،اسلامی تشخص اور اپنے ایٹمی پروگرام کو بچانے کیلئے دشمنوں کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا مسلم ممالک میں جمہوریت کے قیام اور دہشت گردی کی آڑ میں مسلم امہ کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور تمام طاغوتی طاقتوں کی اسے مکمل حمایت حاصل ہے،مسلم ممالک میں نظام تعلیم کو بدلنے اور مدارس کا نصاب اور کلچر تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ،پاکستان میں موجود امریکی سفارتخانہ میں 750اہلکار موجود ہیں جو کہ کسی بھی سفارتخانہ میں اہلکاروں کی سب سے زیادہ تعداد ہے،امریکی اہلکاروں کے تحفظ کے لیے تمام سڑکیں بند کر دی گئی ہیں،انہیں تحفظ کی ضرورت کیوں درپیش ہے ؟ امریکی حکام کو اس پر فکر کرنی چاہیے ،اس کے استحصالی رویے کی وجہ سے دنیا بھر میں امریکا کے خلاف نفرت بڑھتی جانرہی ہے،ڈاکٹر عافیہ پر امریکا نے ظلم کی انتہا کر رکھی ہے اس کا قصور حق بات کرنا تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے موجودہ حکمران اسے تحفظ دینے کی کوشش ترک کریں ورنہ عوام انہیں کبھی نہیں چھوڑیں گے ،امریکا اور ناٹو کی فوجیں اس خطے سے نکل جائیں تو یہاں امن ہو جائے ،جب تک بھارت کی 7لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے یہاں کے لوگوں کے دلوں سے جذبہ جہاد ختم نہیں کیا جاسکتا ۔انہوں نے کہا کہ ہماری پر امن تحریک کو کمزوری نہ سمجھا جائے یہ تحریک شدت بھی اختیار کر سکتی ہے ۔منور حسن نے مزید کہا کہ امریکی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ رمضان المبارک میں بھی جاری رہے گا اور سرگرم احتجاجی پروگرام ترتیب دیے جائیں گے۔ ریلی سے جماعت اسلامی پنجاب کے امیر ڈاکٹر وسیم اختر ،نائب امیر میاں محمد اسلم اور جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیر سید بلال نے بھی خطاب کیا ،”گو امریکا گو“ریلی میں بڑی تعداد میں پارٹی ورکروں اور عام لوگوں نے شرکت کی ،شرکا ءنے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر امریکا کے خلاف نعرے درج تھے ۔


خبر کا کوڈ : 10040
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش