0
Tuesday 11 Aug 2009 10:10

اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی توسیع کے نام پر فوجی چھاوٴنی کا قیام ناقابل قبول،منور حسن

اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی توسیع کے نام پر فوجی چھاوٴنی کا قیام ناقابل قبول،منور حسن
لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی توسیع کے نام پر فوجی چھاوٴنی کا قیام ناقابل قبول ہے،18اگست کو امریکی سفارت خانے کی توسیع اور میرینز کی آمد کے خلاف اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔حکومت نے نوٹس نہ لیا تو احتجاج کا دائرہ پورے ملک میں پھیل جائے گا۔اسلام آباد میں پولیس اہلکار پر بندوق تاننے والے امریکی کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے۔امریکہ افغانستان سے سیف ایگزٹ کے لیے پاکستان کو نشانہ بنانے کی تیاریاں کر رہا ہے۔ حکومت پرویز مشرف کو ٹرائل سے بچانا چاہتی ہے۔ مشرف کے خلاف کارروائی کو پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد سے مشروط کرنا عوام کو دھوکہ دینے کے لیے ہے۔ایم کیو ایم اور ق لیگ کے ہوتے ہوئے ایسا نہیں ہو سکتا۔قوم کو لسانی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر آپس میں لڑانے کی امریکی سازش ناکام ہو گئی۔ایم کیو ایم کی بلیک میلنگ بڑھ گئی ہے،پی پی کے کارکن قتل ہو رہے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ ایف آئی آر تک درج نہیں کرا سکے۔میاں نوازشریف باری کے انتظار میں امریکی پالیسیوں کی تائید کر رہے ہیں۔مڈٹرم الیکشن کے حامی نہیں،امریکہ چھوٹے حامی کو ہٹا کر بڑے اور تازہ دم حامی کو اقتدار میں لانے کی سازش کرے گا۔امریکہ مخالف جماعتیں نیا اتحاد بنا سکتی ہیں۔یہ اتحاد ملک میں حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں حلقہ خواتین کی مرکزی اور صوبائی ذمہ داران کے ایک روزہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسلامی جمعیت طالبات کی ذمہ داران بھی موجود تھیں۔ سید منور حسن نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ امریکی رویہ منافقانہ ہے۔خیر خواہی کے لبادے میں وہ وطن عزیز کی جڑیں کھوکھلی کر رہا ہے۔امریکہ افغانستان سے نکلنے کے بہانے تلاش کر رہا ہے لیکن خطے سے نکلتے وقت بھارت اور اسرائیل کے ساتھ مل کر پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو تباہ کرنے کی سازش کر سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کی تائید کرنا اپنی آزادی و خود مختاری کا سودا کرنے کے مترادف ہے۔ سید منور حسن نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو مولانا فضل الرحمن اور اتحادیوں نے بیساکھیاں فراہم کی ہیں، مسلم لیگ ن بھی حکومت کی ہمنوا ہے اور حکومتی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے،حالات کی خرابی میں وہ برابر کی ذمہ دار ہے۔انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی،حکومتی اتحادی اور فرینڈلی اپوزیشن امریکہ کی چاکری میں لگے ہوئے ہیں۔اگر مولانا فضل الرحمن حکومتی پالیسیوں کے ساتھ نہیں ہیں تو حکومت سے باہر آجائیں اور امریکہ اور اس کے غلاموں سے چھٹکارا حاصل کرنے کی جدوجہد کا حصہ بن جائیں۔
خبر کا کوڈ : 9595
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش