0
Thursday 29 Sep 2022 07:12

مودی حکومت نے کشمیریوں کو دانے دانے کا محتاج کرنے کا عزم کرلیا ہے، فاروق عبداللہ

مودی حکومت نے کشمیریوں کو دانے دانے کا محتاج کرنے کا عزم کرلیا ہے، فاروق عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں صنعت و حرفت، دستکاری اور میوہ صنعت کو ایک منصوبہ بند سازش کے ذریعے زمین بوس کرنے کے اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ (رکن پارلیمان) نے کہا ہے کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ نئی دہلی نے کشمیریوں کو دانے دانے کا محتاج بنانے کا تہیہ کر رکھا ہے، جو ایک انتہائی تشویشناک اور افسوسناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہمارے آئینی اور جمہوری حقوق دھونس و دباؤ اور طاقت کے بل بوتے پر چھین لئے گئے اور دوسری طرف یہاں کے عوام کو اقتصادی اور معاشی بدحالی کے بھنور میں دھکیلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے پارٹی عہدیداروں کے ایک وفد کے ساتھ اپنی رہائشگاہ پر تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالات اس قدر سنگین ہوگئے ہیں کہ یہاں کے کارخانہ دار بے سر و سامانی کی حالت تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی پشت پناہی والے غیر مقامی ٹھیکیدار بلاک روک ٹوک یہاں کے قدرتی وسائل کی لوٹ میں مصروف ہیں جبکہ مقامی ٹھیکیداروں اور کاروباریوں کو دانے دانے کا محتاج بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پشتینی باشندوں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں، تعمیر و ترقی اور عوامی راحت کے لئے زبانی جمع خرچ اور کاغذی گھوڑے دوڑا کے لوگوں کو گمراہ کیا جارہا ہے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ میوہ بردار ٹرکوں کی ٹرانسپورٹیشن میں بلاوجہ رکاوٹوں کی مثال سب کے سامنے ہے، حکومتی بیانات، احکامات اور اعلانات سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ٹھاک چل رہا ہے لیکن زمینی صورتحال بالکل عین برعکس ہیں اور میوہ منڈیوں تک 48 گھنٹوں کے بجائے 7 سے 10 تک پہنچ رہا ہے اور اس مدت میں میوہ کی حالات خراب ہوچکی ہوتی ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ تمام چیلنجوں سے نجات کا واحد راستہ اتحاد و اتفاق ہے ۔ لوگوں کو اُن عناصر، ابن الوقت اور موقعے پرست سیاستدانوں سے ہوشیار کرنے کی ضرورت ہے جو یہاں کے عوام کو علاقائی، مذہبی اور لسانی بنیادوں پر تقسیم کرنا پر تُلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عناصر جموں وکشمیر کے تشخص، انفرادیت، شناخت ، کشمیریت اور صدیوں کے بھائی چارے کو زک پہنچانا چاہتے ہیں، جس کی ہمیں کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دینی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1016692
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش