0
Friday 30 Sep 2022 22:44

عزاداری اور ملک کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے، کراچی میں علماء کا اہم اجلاس

عزاداری اور ملک کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے، کراچی میں علماء کا اہم اجلاس
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں مکتب تشیع کے علما کا نمائندہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں شہر کراچی کے جید علما، مدرسین اور مدارس کے مہتمم حضرات سمیت قومیات سے تعلق رکھنے والے علماء نے شرکت کی۔  اس اہم اجلاس میں عزاداری خصوصاً چہلم امام حسین علیہ السلام کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور عزاداری کی راہ میں رکاوٹوں اور ان کے اسباب و سدباب پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ساتھ ہی اندرونی ضعف اور خامیوں کو دور کرنے اور ملت تشیع کے عزت و وقار کو محفوظ رکھنے کی بھی تاکید کی گئی۔ اجلاس میں نواسہ رسول (ص) حضرت امام حسن علیہ السلام کی نسل سے تعلق رکھنے والے عظیم ولی اور امام زادے سید عبد اللہ شاہ غازی ؒ کے مرقد منور و مزار پر خواتین کی عزاداری کے خلاف ایک فسادی و فتنہ پرور ٹولے کے شر پسندوں کی اشتعال انگیر نعرہ بازی کرکے اسے روکنے کی شدید مذمت کی گئی کہ جس کی فوٹیج موجود ہیں۔

اجلاس میں عزاداروں پر لاٹھی چارج اور عزاداروں کی بلاجواز گرفتاری اور ایف آئی آر کی بھی مذمت کی گئی۔ اس سلسلے میں علامہ سید ناظر عباس تقوی اور علامہ صادق جعفری نے علماء کو اب تک کی موجودہ تمام صورتحال کی بریفنگ دی۔ تمام علما نے امام زادہ عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار پر ایک فتنہ انگیز ٹولے کے دباؤ میں عزاداری کے خلاف سرکاری نوٹیفکشن کی بھی مذمت کی۔ اس سلسلے میں علماء کو بتایا گیا کہ گرفتار بے گناہ نوجوانوں کی رہائی کیلئے انتظامیہ سے رابطے جاری ہیں اور گفتگو اور قانونی راستے سے اسے جلد حل کیا جائے گا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ اوقاف کو یہ بات مدنظر رکھنی چاہیئے کہ اولیائے کرام کے مزارات تمام  مسلمانوں کا اثاثہ ہیں اور اس میں بلاتفریق تمام مسلمانوں کو مذہبی آزادی کے ملکی قانون کے مطابق زیارت و مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آزادی حاصل ہونی چاہیئے۔

علماء نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ ملک عزیز خداداد پاکستان ایک سیاسی و معاشی بحران سے گزر رہا ہے اور اس دوران ملک دشمن عناصر خصوصاً عالمی استکبار ایام عزا کے اختتام اور ایام میلاد کے آغاز پر فرقہ وارانہ مسائل کو ہوا دے کر ملک کی نظریاتی بنیادوں کو کھوکھلا کرنا چاہتا ہے۔ علماء نے 8 ربیع الاول کو ایام عزا کے آخری جلوس کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہمیں سازشی عناصر اور ان کی چالوں کو مدنظر رکھنا چاہیئے اور کسی بھی حساس موقع پر فوراً علماء سے رابطہ کیا جائے تاکہ ایام عزا کے بعد اتحاد کی فضا کو قائم رکھا جا سکے۔ اجلاس میں قومی شیعہ جماعتوں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ ماہ ربیع الاول میں مذہبی مسالک کی باہمی ہم آہنگی کیلئے ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس بلائیں۔

اجلاس کے آخر میں افغانستان میں تعلیمی ادارے میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کے نتیجے میں بے گناہ افراد کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے دہشت گردوں کی گرفتاری کے مطالبے کے ساتھ شہدا کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ اجلاس کے آخر میں علامہ ناظر عباس تقوی نے اجتماعی دعا کرائی۔ اجلاس میں علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین، علامہ سید حیدر عباس عابدی، علامہ سید ناظر عباس تقوی، علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ عقیل موسیٰ، مولانا محمد حسین رئیسی، علامہ شیخ محمد صادق جعفری، مولانا سید رضی حیدر زیدی، مولانا نعیم الحسن، مولانا نقی ہاشمی، مولانا سجاد مہدوی اور مولانا سید صادق رضا تقوی نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 1016992
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش