0
Monday 3 Oct 2022 20:01

آئی ایس او کے تحت کراچی یونیورسٹی میں نامنظور اسرائیل ریلی، اساتذہ، طلبا و طالبات کی شرکت

آئی ایس او کے تحت کراچی یونیورسٹی میں نامنظور اسرائیل ریلی، اساتذہ، طلبا و طالبات کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن جامعہ کراچی یونٹ کے زیر اہتمام پاکستانیوں کے مسلسل صہیونی اسرائیل کے اعلانیہ دورہ جات اور ان پر حکومتی خاموشی کیخلاف جامعہ کراچی میں باغ زہراؑ تا آزادی چوک نامنظور اسرائیل ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں طلباء الائنس میں شامل تمام طلباء تنظیمات، اساتذہ، طلبہ و طالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ شرکاء ریلی سے آئی ایس او کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری ظفر حیدر، آئی ایس او جامعہ کراچی کے صدر سعید شگری، اسٹوڈنٹس ایڈوائزر جامعہ کراچی ڈاکٹر عاصم، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماء ڈاکٹر صابر ابو مریم، جمعیت علماء پاکستان کے رہنماء مولانا قاضی احمد نورانی صدیقی سمیت مختلف طلباء تنظیمات کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل پر حکومتی خاموشی قابل مذمت عمل ہے، وزارت خارجہ اس حوالے سے اپنی پالیسی واضح کرے، اس دورے سے پاکستانی عوام میں کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے، حکومت اس وفد میں موجود تمام افراد کی پاکستانی شہریت منسوخ کرے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ناجائز و قابض حکومت برطانوی سامراج کی ناجائز اولاد ہے، جس کو امریکی سامراج پال رہا ہے، برطانوی سامراج نے جنگ عظیم اول کے بعد خلافت عثمانیہ کو مختلف ریاستوں میں تقسیم کیا اور وہاں اپنی مرضی کے خاندان مسلط کیئے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں بھی پاکستانی شہریت رکھنے والے افراد کا دورہ اسرائیل حکومت کی نااہلی اور حکومت کے اسرائیل سے خفیہ روابط کی نشاندہی کرتا ہے، پاکستانی وفد کی جانب سے اسرائیل کا دورہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کی پالیسی سے کھلی بغاوت ہے۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اہم عہدے پر کام کرنے والے نسیم اشرف اور معروف ٹی وی چینلز سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کا دورہ اسرائیل پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے اور پاکستان کے نظریاتی استحکام کے خلاف سازش کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کشمیر پاکستان کی شہہ رگ حیات ہے، اسی طرح فلسطین امت مسلمہ کی شہہ رگ حیات ہے۔

مقررین نے کہا کہ پاکستانی شہریت رکھنے والے افراد کے صہونی ریاست کے دورہ حیران کن اور باعثِ تشویش ہیں اور مملکت پاکستان کیلئے نقصان دہ ہیں۔ مقررین نے پاکستان میں کشمیر و فلسطین کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسرائیل کے تعلقات کی بحالی کی بات کرنیوالا قومی مجرم  ہے، پاکستان کی پارلیمنٹ میں قانون منظور کیا جائے کہ جو بھی اسرائیل سے تعلقات بحالی کی بات کرے، وہ قومی مجرم شمار کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا آج عرب ممالک سے اسرائیل کو تسلیم کروا کر یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ مسلمانوں اور اسرائیل کے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے، یہ امریکی خام خیالی ہے کہ مسلمان اپنے فلسطینی بھائیوں کی جدوجہد کو فراموش کرکے غاصب صہیونی ریاست کے وجود کو قبول کریں گے، امریکا صرف اپنے غلام عرب حکمرانوں سے اسرائیل کو تسلیم کروا سکتا ہے، مسلمان ممالک کی عوام کبھی ریاست اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گی، مصر اسرائیل تعلقات کی بحالی کے بعد مصری صدر انور سادات کا قتل اس بات کا تاریخی ثبوت ہے۔
خبر کا کوڈ : 1017416
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش