0
Wednesday 5 Oct 2011 13:38

مطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنا جاری رہے گا،ناصر علی شاہ، اظہار یکجہتی کیلئے پی ایم ایل این، اے این پی اور ایم کیو ایم کی دھرنے میں شرکت

مطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنا جاری رہے گا،ناصر علی شاہ، اظہار یکجہتی کیلئے پی ایم ایل این، اے این پی اور ایم کیو ایم کی دھرنے میں شرکت
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ کے باہر پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم این اے سید ناصر علی شاہ کا دھرنا بدستور جاری ہے۔ اسلام ٹائمز سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ کو روکنے کے لئے بلوچستان میں گورنر راج کا نفاذ عمل میں لایا جائے اور بلوچستان میں صوبائی الیکشن فوری طور پر کروائے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت دہشتگردوں کے سامنے بے بس ہو گئی ہے اور بلوچستان میں امن کا قیام ان کے بس کی بات نہیں ہے، اس لئے بلوچستان میں جلد از جلد گورنر راج نافذ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں جاری اس بربریت کے حوالے سے انہوں نے صدر اور وزیراعظم سے بھی بات کی ہے لیکن شنوائی نہیں ہوئی، اس لئے اب وہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھیں گے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس دھرنے میں ن لیگ، ایم کیو ایم اور اے این پی کے 20 سے زائد اراکین قومی اسمبلی نے ناصر علی شاہ کا ساتھ دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان میں امن قائم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے اور معصوم لوگوں کا خون بہانے والوں کو پکڑنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ 
اس موقع پر حکومتی وزیر آیت اللہ درانی نے بھی دھرنے کے شرکاء کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر بلوچستان سے ایم این اے عبدالقادر بلوچ نے کہا حکومت کہتی ہے کہ سب اچھا ہے، مگر ہم ان ابتر حالات کے عینی شاہد ہیں کہ کوئٹہ میں عقیدہ کی بنیاد پر شیعہ برادری کا خون بہایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے اور اس شازش کو بے نقاب کر کے دم لیں گے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس محترمہ یاسمین رحمان کی سربراہی میں جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 103882
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش