واشنگٹن:
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر بارک اوباما نے القاعدہ کے خلاف جنگ میں پاکستان کو امریکا کا موثر اتحادی قرار دیا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خفیہ اداروں کے کچھ ایسے افراد سے تعلقات ہیں جنہیں امریکا صحیح نہیں سمجھتا۔ پاکستان نے اگر امریکی مفادات کا خیال نہ رکھا تو اس کے ساتھ طویل المیعاد اسٹریٹجک تعلقات مشکل ہونگے۔ واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے شدت پسندوں سے روابط ہیں۔ انھوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے خفیہ اداروں کے کچھ ایسے افراد سے تعلقات ہیں جنہیں امریکا صحیح نہیں سمجھتا۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مزید پرامن تعلقات سب کے مفاد میں ہیں۔ بارک اوباما کا کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اپنے مفاد میں چیک کرتا رہے گا۔ افغانستان کے موضوع پر امریکی صدر نے کہا کہ مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔ انھوں نے افغانستان کی سلامتی کے لیے مزید اقدامات پر زور دیا۔
دیگر ذرائع کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ پاکستان کی امداد روکنے میں امریکہ کو تذبذب کا سامنا ہے۔ واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی میں کچھ افراد کے امریکہ مخالف عناصر سے تعلقات ہیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان سے تعلقات کا جائزہ لیتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے پرامن تعلقات سب کے مفاد میں ہیں۔