0
Saturday 22 Oct 2011 19:32

ہندو اور یہودی واحد اسلامی ایٹمی طاقت کیخلاف مشترکہ طور پر سازشوں میں مصروف ہیں، ظہور الحسن ڈاہر

ہندو اور یہودی واحد اسلامی ایٹمی طاقت کیخلاف مشترکہ طور پر سازشوں میں مصروف ہیں، ظہور الحسن ڈاہر
لاہور:اسلام ٹائمز۔ سندھ طاس واٹر کونسل کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے دریاؤں کو پاکستان کے خلاف جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کر چکا ہے، بھارت کا یہ انسانیت سوز عمل ماضی کی حکومتوں سے ہی پوشیدہ نہیں پاکستان جسے دوست سمجھتا ہے وہ طویل مدت سے پاکستان کے خلاف کولڈ وار میں مصروف عمل ہیں۔ صحافیوں کو بھارت کی پاکستان کیخلاف شروع کردہ آبی جارحیت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے سندھ طاس واٹر کونسل پاکستان کے چیئرمین اور ورلڈ واٹر اسمبلی کے چیف کوآرڈینیٹر حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا ہے کہ بھارت کو پسندیدہ قوم قرار دینے کی بجائے پاکستان کا پانی روکنے، غیر قانونی ڈیموں کی تعمیر کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا جائے، بھارت کو ایم ایف این حیثیت دینے کیلئے پاک فوج کی تائید کا تاثر دیا جا رہا ہے، پاک فوج وضاحت کرے۔ حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا کہ ہندو اور یہودی اپنے مفادات کی خاطر مسلم امہ کے خلاف ایک ہیں، تیل، گیس اور میٹھے پانی پر قبضہ ان کا ٹارگٹ ہے، اس ضمن میں کئی ممالک ان کی زد میں ہیں، مسلم دنیا کی واحد ایٹمی پاور پاکستان کو ناکام ریاست قرار دینے کے منصوبوں پر ہی بڑی تیزی کے ساتھ کام جاری ہے اور ان دنوں پاکستان کو سب سے بڑا خطرہ بھارتی آبی جارحیت سے ہے چونکہ پاکستان کو دنیا کے نقشہ پر تبدیل کرنے کیلئے پاکستان کی طرف بہنے والے دریاؤں کا رخ تبدیل کیا جا رہا ہے، تاکہ پاکستان کو بھوکا اور پیاسا مارا جائے، حالانکہ دنیا کے کسی قانون اور معاہدہ کے تحت بہتے دریاؤں کو ہرگز بند نہیں کیا جا سکتا، نہ رخ موڑا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ظلم اور دہشتگردی کی انتہا ہے کہ اب بھارت دریائے ستلج، بیاس اور راوی کے بعد پاکستان کے حصہ میں آنے والے دریاؤں چناب، جہلم اور سندھ کا پانی بھی اپنی حدود میں کنٹرول کرنے کیلئے 5 درجن سے زائد ڈیم بنا چکا ہے اور مزید ڈیم پر ڈیم اور بڑی بڑی نہریں نکالنے کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے جبکہ بھارت سندھ طاس معاہدہ اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ان دریاؤں پر ایک ہی سٹوریج ڈیم ہرگز تعمیر نہیں کر سکتا، وہ یہودی لابی کے بھرپور اشتراک اور ورکنگ گروپ بنا کر پاکستان کا پانی بند کر رہا ہے، کروڑوں انسانوں کے خلاف تیار کی گئی یہ سازش بڑے دنوں سے منظر عام پر آچکی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں لوڈشیڈنگ کے خلاف عوام سڑکوں پر ہیں، صنعت و زراعت اور تجارت کا پہیہ رک چکا ہے اور وطن عزیز ایک بڑے معاشی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے۔ بین الاقوامی امدادی تنظیم ایکشن ایڈ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 74 فیصد آبادی بھوک کا شکار ہے، غذائی بحران کے لحاظ سے پاکستان دنیا میں پانچویں نمبر پر آ گیا ہے، پانی کی قلت کے لحاظ سے گیارہویں نمبر پر ہے، 2008ء میں 17ویں نمبر پر تھا۔ جنہیں ہم پسندیدہ قوم قرار دینے جارہے ہیں وہی ہمیں اس خوفناک گڑھے کی طرف دھکیل رہا ہے اب یہ بھی تاثر پیدا کیا جا رہا ہے کہ بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کے پس منظر میں پاک فوج کی تائید بھی شامل ہ،ے اس سلسلے میں پاکستان کا ہر شہری گہری تشویش میں مبتلا ہے افواج پاکستان اس کی وضاحت کریں۔
خبر کا کوڈ : 108296
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش