0
Wednesday 26 Oct 2011 16:11

خیبر پختونخواہ کا دیامر ڈیم کی اراضی پر ملکیت کا دعوی مسترد، ذرائع

خیبر پختونخواہ کا دیامر ڈیم کی اراضی پر ملکیت کا دعوی مسترد، ذرائع
گلگت:اسلام ٹائمز۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی کی زیر صدارت ہونے والے ایک غیر رسمی اور اہم اجلاس میں صوبائی وزراء اور ممبران اسمبلی نے پڑوسی صوبے خیبر پختون خواہ کی جانب سے دیامر ڈیم کی حدود میں 8 کلو میٹر علاقے میں حق ملکیت کے دعوے اور اس حوالے سے خیبر پختونخوان کی اسمبلی سے منظور شدہ قرارداد کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اس مسئلے کو قانون ساز اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے صوبائی وزیر بشیر احمد خان کی سربراہی میں دیامر سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی پر مشتمل چھے رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ قانون ساز اسمبلی کے 17ویں اجلاس کے بعد کانفرنس روم میں سپیکر کی صدارت میں غیر رسمی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈپٹی سپیکر، صوبائی وزراء، مشیران اور مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ممبران نے شرکت کی۔
اجلاس میں خیبر پختونخواہ کی جانب سے دیامر ڈیم کی حدود میں 8کلو میٹر علاقے پر حق ملکیت ک دعوے پر شرکاء نے شدید حیرت اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مذکورہ مطالبے کو سختی سے مسترد کر دیا اور اس بات پر اتفاق رائے سامنے آیا کہ اس مسئلے پر اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں بات کی جائے گی اور ایک قرارداد منظور کر کے وفاقی حکومت کو اپنے تحفظات اور خدشات سے آگاہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں بعض ممبران نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کی اراضی کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے اور اپنے اجتماعی مفادات کا مل جل کر تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے خیبر پختنونخواہ کی جانب سے 8 کلو میٹر حصے پر حق ملکیت کے دعوے کو دیامر ڈیم منصوبے کو ناکام بنانے کی سازش قرار دیتے ہوئے ڈیم منصوبے کو کامیاب بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
خبر کا کوڈ : 109407
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش