0
Monday 21 Nov 2011 01:01

اورکزئی ایجنسی، سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے مابین جھڑپ، 7 ہلاک، 2 گاڑیاں تباہ

اورکزئی ایجنسی، سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے مابین جھڑپ، 7 ہلاک، 2 گاڑیاں تباہ

اسلام ٹائمز۔ اورکزئی ایجنسی کے اپر تحصیل غلجو سے بہتر کلومیٹر شمال کی جانب خیبرایجنسی کے شورش زدہ علاقے اکاخیل کے ساتھ منسلک علاقہ ڈبوری میں اڑخنگ میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے مابین جھڑپ ہوئی جسمیں ایک سکیورٹی اہلکار زخمی ہوا۔ فورسز کی جوابی کارروائی سے سات شدت پسند ہلاک اور انکی دو گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ اورکزئی ایجنسی کے غلجو سے بہتر کلومیٹر شمال کی جانب اہم علاقہ ڈبوری میں اڑخنگ کے مقام پر تاسہ چیک پوسٹ پر پیش قدمی کے دوران سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے مابین ایک جھڑپ ہوئی یہ جھڑپ تین گھنٹوں تک جاری رہیں جس میں ایک دوسرے پر جدید اور بھاری اسلحہ سے حملے کئے گئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس جھڑپ میں سات شدت پسند ہلاک اور ان کے زیراستعمال دو گاڑیاں تباہ کر دی گئیں جبکہ سکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار سپاہی شکیل شدید زخمی ہوا جبکہ دوسری جانب طالبان کے زیرقبضہ علاقے ماموں زئی میں سکیورٹی فورسز کے حملے کے خوف سے عام لوگوں کا بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔ خواتین، چھوٹے بچوں اور عمر رسیدہ افراد کے ہمراہ لوگ دشوار گزار پیدل راستوں کے ذریعے ضلع ہنگو کے علاقے طورہ وڑی اور چھپری نریاب کو آ رہے ہیں۔
لوگوں کو پیدل سفر کرنے کی وجہ سے علی شرزئی کے زاویہ کے پہاڑ پر کھلے عام آسمان تلے رات گزارنی پڑی، دوسری جانب سکیورٹی فورسز کا  آپریشن جو چھ دن جاری رہا، اس آپریشن میں ستر سے زائد شدت پسند ہلاک اور اٹھائیس سے زائد زخمی ہوئے اور دس گاڑیوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب تحریک طالبان کے ترجمان حافظ سعید بھی زختون خادیزئی اور اڑخنگ کے مقامات پر سکیورٹی فورسز کو بھاری نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہمارے جانبازوں نے کئی مقامات پر سیکورٹی فورسز کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔

خبر کا کوڈ : 115720
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش