0
Thursday 24 Sep 2009 14:22

ہندوستان میں صیہونی حکومت کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ

ہندوستان میں صیہونی حکومت کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ
صیہونی حکومت ہندوستان میں اپنی اقتصادی سرگرمیوں کا دائرہ بڑھا کر اس ملک میں اپنے اثر و رسوخ میں اضافہ کرنے کے درپے ہے۔ یدیعوٹ آحارنوٹ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک صیہونی آرکیٹیچر نے ہندوستان کی ریاست آندھرا پردیش کے صدر مقام حیدر آباد میں بیس منزلہ ایک عمارت کی تعمیر کا ٹھیکہ حاصل کر لیا ہے ۔ یہ عمارت اس شہر کی بلند ترین عمارت ہو گی۔ کہا جا رہا ہے کہ ریاست آندھرا پردیش کے وزیر اعلی نے اس صیہونی آرکیٹیچر کا انتخاب کیا ہے۔ ہندوستان کی اس ریاست میں صیہونیوں کی سرگرمیوں میں ایسے عالم میں اضافہ ہو رہا ہے کہ جب اس ریاست کی اکثریت مسلمانوں پر مشتمل ہے اور حیدر آباد کی عظیم اور باشکوہ اسلامی عمارتوں ، مساجد اور باپردہ خواتین سے اس شہر میں اسلامی تہذیب کے گہرے نقوش کا پتہ چلتا ہے اور ان تمام امور کے تناظر میں حیدر آباد کا شہر ایک اسلامی ایرانی شہر دکھائي دیتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ صیہونیوں کو عمارتوں کی تعمیر کے ٹھیکے دیا جانا ایک ایسا قابل توجہ مسئلہ ہے جس نے ہندوستان کے سیاسی اور مذہبی حلقوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی ہے۔ ہندوستان اور صیہونی حکومت نے چار عشروں تک اپنے تعلقات خفیہ رکھنے کے بعد سن انیس سو بانوے میں ان کو برملا کیا ۔ حقیقت یہ ہے کہ صیہونی حکومت اس وقت عالمی سطح پر تنہا ہو چکی ہے اور وہ خود کو اس تنہائی سے باہر نکالنا چاہتی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ ہندوستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات میں توسیع کا خیر مقدم کرتی ہے لیکن چونکہ صیہونی حکومت کو دنیا میں جہاں جہاں بھی کچھ اثر و رسوخ حاصل ہوا اس نے وہاں تشدد ، خانہ جنگي اور فرقہ واریت کو ہوا دی اس لۓ ماہرین برصغیر میں صیہونی حکومت کے بڑھتے ہوۓ اثر و رسوخ کے بارے میں خبردار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ممبئی میں ہونے والے دہشتگردانہ حملوں کا جائزہ بھی اسی تناظر میں لیا جانا چاہۓ کیونکہ بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں صیہونی کسی نہ کسی صورت میں ملوث تھے۔
خبر کا کوڈ : 12109
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش