0
Wednesday 14 Dec 2011 22:20

پہاڑوں پر موجود لوگ بلوچستان کی ترقی کیلئے ساتھ دیں، میجر جنرل عبیداللہ

پہاڑوں پر موجود لوگ بلوچستان کی ترقی کیلئے ساتھ دیں، میجر جنرل عبیداللہ
 اسلام ٹائمز۔ سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کے بعد ملکی قیادت نے شمسی ائیربیس خالی کرانے اور لاجسٹک سپورٹ بند کرنے جیسے اہم فیصلے کئے، ایف سی ہر صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔ 
اسلام ٹائمز کے نمائندے کے مطابق انسپکٹر جنرل فرنٹیئرکور میجر جنرل عبیداللہ خان نے کہا ہے کہ پہاڑوں پر موجود لوگ کسی کے آلہ کار بننے کی بجائے بلوچستان کی ترقی کیلئے ساتھ دیں۔ مسخ شدہ لاشیں پھینکنا نہ تو ریاست کی پالیسی ہے اور نہ ہی فرنٹئرکور کا اس سے تعلق ہے، بلوچستان میں‌ بیرونی مداخلت میں کوئی شک نہیں، سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کے بعد پاک افغان سرحد پر فرنٹئرکور ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کی پوزیشن میں ہے ان خیالات کا اظہار منگل کو فرنٹئرکور ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے بات چیت میں کیا۔ انہوں ‌نے کہا کہ بیرونی ممالک بیٹھنے والے لوگوں کو سبز باغ دکھاتے ہیں، پہاڑوں پر موجود لوگوں سے کہتا ہوں کہ وہ کسی کا آلہ کار بننے کی بجائے بلوچستان کی ترقی میں ساتھ دیں۔ صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف سمیت سب کی خواہش ہے کہ بلوچستان میں امن قائم ہو، میں پہلے میں کہہ چکا ہوں اور اب بھی کہتا ہوں کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور اسی سیاسی انداز میں ہی حل کیا جانا چاہیئے بلوچستان میں جب تک ہمیں مجبور نہ کیا جائے ہم کوئی کاروائی نہیں کرتے فرنٹیئرکور بلوچستان میں 3 اہم شاہراہوں سمیت مستونگ اور منکچر میں فرائض انجام دے رہی ہے، صوبائی حکومت ہرنائی شاہراہ بھی ایف سی کے حوالے کرنا چاہتی ہے۔
ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے پرامن سیاسی بات اور مذاکرات پر یقین رکھتی ہے اس بات کا ثبوت یہ ہے کہ آرمی نے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلوچستان میں‌ چھاونیوں کے قیام کے منصوبے ختم کر دیئے مگر عوام کی جانب سے جس قسم کا رسپونس آنا چاہیئے تھا وہ نہیں آیا۔ فرنٹئیرکور بلوچستان میں بلوچ نوجوان کا کوٹہ 6 فیصد تھا جب ہمیں معلوم ہوا کہ بلوچ نوجوانوں کے کوٹے پر ڈیرہ غازی خان، اور تونسہ سے لوگ بھرتی ہو رہے ہیں، ہم نے بلوچ کوٹے ختم کرکے اسے بلوچستان کوٹہ کر دیا تاکہ صرف بلوچستان کے نوجوانوں کو ملازمتیں ملیں، نہ صرف بلکہ یہ کوٹہ 6 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کر دیا ہے اور مرحلہ وار نوجوانوں کو ملازمتیں دی جائے گی۔ اس سال ایک ہزارہ ریکروٹس شامل کر لئے جائیں گے یہ سلسلہ آئندہ سال بھی جاری رکھا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 122282
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش