اسلام ٹائمز۔ قطر کی حکومت نے افغان طالبان کو اپنے ملک میں دفتر کھولنے کی اجازت دے دی ہے جس کے بعد افغانستان نے وہاں سے اپنا سفیر واپس احتجاجاً واپس بلالیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت کے اعلی عہدیدار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہیں قطر کے اس اقدام سے آگاہی حاصل تھی اور انہوں نے اس کی حمایت بھی کی تاہم بون کانفرنس کے دوران مشاورت میں شامل نہ کئے جانے پر کرزئی انتظامیہ نے احتجاجاً سفیر واپس بلا لیا گیا۔ عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قطر نے اس حوالے سے بون کانفرنس میں امریکا اور جرمنی سے مشاورت کی تھی جس کے بعد افغان طالبان کو دوحہ میں دفتر کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔