0
Wednesday 30 Sep 2009 10:55

دینی نصاب کے ساتھ جدید علوم پڑھانے پر حکومت اور مدارس میں اتفاق ہو گیا،رحمن ملک

دینی نصاب کے ساتھ جدید علوم پڑھانے پر حکومت اور مدارس میں اتفاق ہو گیا،رحمن ملک
اسلام آباد:دینی نصاب کے ساتھ جدید علوم پڑھانے کے معاملے پر حکومت اور دینی مدارس کے درمیان اتفاق ہو گیا ہے۔ پانچوں دینی مدارس کے بورڈ کے اوپر انٹر بورڈ کی طرز کا ادارہ ہو گا اس سلسلے میں منگل کو وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک کی صدارت میں وزارت داخلہ میں اجلاس ہوا جس میں تنظیم المدارس پاکستان،وفاق المدارس العربیہ،وفاق المدارس السلفیہ،وفاق المدارس الشیعہ اور وفاق رابطہ المدارس کے رہنماؤں اور عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں مولانا سلیم اللہ خان،پروفیسر مفتی منیب الرحمن،قاری محمد حنیف جالندھری،پروفیسر ساجد میر،ڈاکٹر یٰسین ظفر،ڈاکٹر عطاء الرحمن،مولانا نیاز حسین نقوی، مولانا محمد افضل حیدری اور مولانا سید جواد ہادی موجود تھے۔ وزیر داخلہ نے تنظیمات المدارس کے رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بات سے اتفاق کیا گیا ہے کہ دینی مدارس میں تمام جدید علوم پڑھائے جائیں گے تاکہ مدارس سے فارغ التحصیل طلباء ملک کے دیگر پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں میں دیگر طلباء کی طرح تعلیم حاصل کرسکیں۔ پانچوں دینی مدارس کے بورڈز کے اوپر ایک انٹر بورڈ کی طرز کا ادارہ ہوگا، جو دینی مدارس کے نصاب،انتظامی امور اور تعلیمی معیار کے معاملات کی دیکھ بھال کرے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت دینی مدارس کو کمپیوٹر لیبارٹریز بنانے اور نظام تعلیم کو مزید بہتر بنانے کیلئے ہر قسم کی امداد دے گی۔ اس سلسلے میں مفتی منیب الرحمن، قاری حنیف جالندھری، ڈاکٹر عطاء الرحمن، ڈاکٹر یٰسین ظفر اور مولانا قاضی نیاز حسین نقوی پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، جو دیگر معاملات کو حتمی شکل دے گی۔ حکومت کی نمائندگی سیکریٹری داخلہ کریں گے۔ داخلہ، تعلیم، مذہبی امور اور قانون کی وزارتوں کے حکام کمیٹی میں شامل ہوں گے۔ کمیٹی کا اجلاس پیر کو طلب کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مدارس کے نصاب کو جدید علوم سے ہم آہنگ کرنے کیلئے قانون سازی کی جائے گی اور بل منظوری کیلئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ 
 
خبر کا کوڈ : 12380
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش