0
Thursday 22 Dec 2011 21:48

ریاست کے اندر ریاست قبول نہیں، جمہوریت کیخلاف پھر سازشیں شروع، وزیراعظم گیلانی

ریاست کے اندر ریاست قبول نہیں، جمہوریت کیخلاف پھر سازشیں شروع، وزیراعظم گیلانی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا ہے کہ کسی ادارے کا ریاست کے اندر ریاست ہونا قابل قبول نہیں، یہ بتایا جائے کہ اسامہ بن لادن کو ویزا کس نے دیا۔ موجودہ حکومت نے اداروں کو پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ بنایا، فوج پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ ہے۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نوکری کرنے نہیں آئے کہ تنخواہ بند ہو جائے گی تو مسئلہ ہو گا، ہم پاکستان کا مستقبل بنانے آئے ہیں، عوام کے حقوق کا تحفظ نہیں کر سکتے تو پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا حق نہیں۔
 
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فوج پارلیمنٹ کے ماتحت ہے، کسی ادارے کا ریاست کے اندر ریاست ہونا قابل قبول نہیں، وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ ہر نیٹو حملے کے بعد بھی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔ یہاں امریکیوں کو ویزے جاری کرنے کی باتیں کی جا رہی ہیں، یہ بتایا جائے کہ اسامہ بن لادن کو ویزا کس نے دیا؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے اداروں کو پارلیمنٹ کے سامنے جوابدہ بنایا ہے، وزیراعظم گیلانی نے یاد دلایا کہ مشکل وقت میں فوج کی تنخواہوں کو دگنا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسامہ کے ملک میں داخلے اور دو مئی کے معاملے کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنایا تھا، کمیشن کا مقصد تھا دیکھا جائے کہ اسامہ یہاں کیسے رہتا رہا، اب کمیشن پوچھ رہا ہے کہ حکومت نے غیر ملکیوں کو ویزے دیئے یا نہیں۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ادارہ کہے کہ وہ ریاست کے اندر ریاست ہے تو یہ نہیں ہو سکتا۔ پہلے انڈیا کی غلامی سے نکلے اور اب یہاں بھی اگر محکوم رہنا ہے تو پھر پارلیمنٹ اور نظام کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ سازی پارلیمنٹ میں ہو سکتی ہے اور تمام ادارے پارلیمنٹ میں جواب دہ ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کو غلط فہمی ہوئی ہو گی ہم آرمی کا بطور ادارہ احترام کرتے ہیں۔ ہر مشکل وقت میں ہم نے اداروں کی ذمہ داری لی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہو یا ممبئی واقعات ہم اداروں کے ساتھ کھڑے رہے۔ اسامہ بن لادن والے واقعہ پر بھی اسٹیبلشمنٹ کے لئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ مالی مشکلات کے باوجود تنخواہوں میں دوگنا اضافہ کیا۔ بتایا جائے کہ اسامہ بن لادن 6 سال تک کس ویزے پر پاکستان میں رہا۔

اس سے پہلے اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار نے ایوان میں کہا کہ وزارت دفاع کا یہ کہنا کہ جی ایچ کیو اور آئی ایس آئی اس کے دائرہ کار میں نہیں آتے، ایک خوفناک خبر ہے۔ حالات اس نہج تک پہنچانے میں حکومت 100 فیصد ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارشل لاء کے خلاف سب سے اونچی آواز نون لیگ کی ہے، تاہم وزیراعظم کو مارشل لاء کا لفظ استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ کیونکہ یہ ملک، معاشرے اور جمہوری نظام کی تضحیک ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کی وعدہ خلافیوں کے باوجود نون لیگ کسی غیر جمہوری اقدام کو قبول نہیں کرے گی۔ ہم کسی جرنیل سے ملے اور نہ ہی کوئی سازش کی ہے۔ 

قبل ازیں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت سمیٹنے کی سازشیں ہو رہی ہیں، سازشوں کا مقصد حکومت کو نکالنا ہے، ہم حکومت میں رہیں یا باہر، لوگوں کی خدمت کرتے رہینگے۔ وہ یوم قائداعظم کے حوالے سے منعقدہ نوجوانوں کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آمریت نے ہمیشہ آئین اور جمہوریت پر حملہ کیا، اب بھی جمہوریت کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں، ہر جمہوری حکومت پر الزامات لگائے گئے اور قیام پاکستان کیساتھ ہی محلاتی سازشیں شروع ہو گئیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں پر غداری کے الزامات سے ملک دو ٹکڑے ہوا، قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ جمہوریت چاہیے یا آمریت۔ وزیراعظم نے کہا میں سب سے زیادہ وقت تک رہنے والا جمہوری وزیراعظم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام ادارے پارلیمنٹ کے ماتحت ہونے چاہئیں۔
خبر کا کوڈ : 124304
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش