0
Sunday 25 Dec 2011 22:27

طالبان اور امریکہ کے درمیان معاہدہ، گوانتانا موبے سے پانچ رہنماﺅں کی رہائی کا فیصلہ

طالبان اور امریکہ کے درمیان معاہدہ، گوانتانا موبے سے پانچ رہنماﺅں کی رہائی کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ امریکہ اور افغان طالبان کے مابین ایک سال کے مذاکرات کے بعد عارضی معاہدہ طے پاگیا، جس کے تحت گوانتاناموبے جیل سے 5 طالبان رہنماﺅں کو رہا کرکے قطر میں نظربند رکھنے کے علاوہ طالبان کا سیاسی دفتر کھولا جائے گا۔ نام عیاں نہ کرنے کی شرط پر امریکی اور یورپی عہدیداروں کے حوالے سے ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوبامہ انتظامیہ کی”افغان اینڈ گیم“ پالیسی کے تحت پچھلے مہینے طالبان کیساتھ ایک عارضی معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت کیویا میں گوانتاناموبے جیل سے طالبان کے 5 قیدیوں کو منتقل کیا جائیگا اور اس کے جواب میں طالبان عالمی دہشت گردی سے لاتعلقی کا اعلان کرینگے۔ معاہدے کے تحت گوانتاناموبے جیل سے رہا ہونیوالے قیدیوں کو قطر میں رکھا جائیگا، جہاں طالبان کا دفتر کھولنے کا منصوبہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق معاہدہ کے تحت 5 طالبان رہنماﺅں کو گوانتاناموبے جیل سے نکال لیا گیا ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ تقریباً ایک سال کے مذاکرات کے بعد فریقین اہم مذاکراتی عمل میں داخل ہوگئے تھے، تاہم افغان صدر حامد کرزئی کی جانب سے معاہدے کے نکات پر اعتراض سے باقاعدہ معاہدہ نہ ہوسکا۔ اوبامہ انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ اس وقت معاملات رک گئے ہیں اور فریقین آرام کررہے ہیں تاہم نئے سال کے آغاز پر طالبان کیساتھ مذاکراتی عمل دوبارہ جاری ہونے کا امکان ہے۔ ماہرین کے مطابق اس دوغلی پالیسی سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ افغانستان کے مجبور عوام کو تباہ و برباد کرنے والے طالبان اور امریکہ دراصل ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، جو آپس میں ملے ہوئے ہیں لیکن دنیا بالخصوص امریکہ کے ٹیکس دہندگان عوام کی آنکھوں میں دھول جونکھنے کے لئے امریکہ طالبان مخالفت کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہے۔ حالانکہ اسی کی دہائی سے اب تک طالبان و امریکہ کا چولی دامن کا ساتھ رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 124819
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش