0
Sunday 8 Jan 2012 21:03

صدر کا انٹرویو بہت سارے حقائق سے پردہ اٹھائیگا، محترمہ کو لیاقت باغ میں خطاب سے منع کیا تھا، رحمان ملک

صدر کا انٹرویو بہت سارے حقائق سے پردہ اٹھائیگا، محترمہ کو لیاقت باغ میں خطاب سے منع کیا تھا، رحمان ملک
اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری کا نجی ٹی وی کو دیا جانے والا حالیہ انٹرویو بہت سارے معاملات کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کا ازالہ کرے گا۔ صدر پاکستان نے تمام ملکی و غیر ملکی معاملات پر سیر حاصل گفتگو کی ہے۔ وزیر موصوف کا کہنا تھا کہ صدر پاکستان نے اپنے اختیارات وزیراعظم کو سونپ کر پارلیمنٹ کو مضبوط کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف نہیں چاہتی تھی کہ اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ حکومت محترمہ بے نظیر بھٹو کی مفاہمت کی سیاست پر عمل پیرا ہے۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل بارے بات کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ قتل کی تمام پہلوئوں سے تفتیش کی گئی ہے اور بہت سے لوگ بے نقاب ہوئے ہیں۔ اس موقع پر سابق وزیر برائے پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ مذکورہ انٹرویو میں صدر پاکستان نے نہایت ہی سادہ الفاظ میں حقائق عوام کے سامنے پیش کئے ہیں۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ رحمن ملک کا کہنا ہے کہ بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر کو راولپنڈی میں خطاب سے منع کیا تھا، پانی و بجلی کے سابق وزیر راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ وہ لیاقت باغ میں جلسہ کرنے کے حق میں ہی نہیں تھے۔ اسلام آباد میں دونوں رہنماؤں نے میڈیا سے بات کی۔ رحمن ملک کا کہنا تھا کہ بےنظیر بھٹو کا راستہ تبدیل کرنے کی بات میں کوئی صداقت نہیں۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا وہ اس بات کے حق میں ہی نہیں تھے کہ لیاقت باغ میں جلسہ کیا جائے۔ رحمن ملک کا کہنا تھا کہ میمو گیٹ ایک فساد گیٹ ہے۔ قوم کو منصور اعجاز اور نواز شریف کے تعلقات کے متعلق بھی بتایا جائے۔ انہوں نے کہا پرویز مشرف اشتہاری ہیں،پاکستان آئے تو گرفتار کر لیں گے۔ رحمن ملک کہتے ہیں مقدمہ قتل کے چالان کی نقل لے کر پڑھ لی جائے، تنقید برائے تنقید نہ کی جائے۔ جبکہ راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کیس عدالت میں ہے، زیادہ بات نہیں کر سکتے۔
خبر کا کوڈ : 128609
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش