0
Saturday 14 Jan 2012 13:04

حکومت سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام کرے، ملک تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا، سیاسی رہنما

حکومت سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام کرے، ملک تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا، سیاسی رہنما
اسلام ٹائمز۔ حکومت کو سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام کرنا چاہیئے ملک اداروں کے درمیان تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا حکمران ذاتی مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں اداروں ‌کو کمزور کرنے کے نتائج جمہوریت کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں صدر زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نوازشریف کو خواب میں بھی اقتدار دکھائی دیتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی رہنماؤں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ 

جمعیت علمائے اسلام (ن) کے مرکزی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ حکمرانوں کی 64 سال کی بداعمالیوں کے باعث اس وقت ملک عذاب الہی کے شکنجے میں ہے۔ حکمرانوں میں کرسی کی ہوس بڑھتی جا رہی ہے اور وہ ملکی مفادات کی بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں۔ مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ اگر حکومت سپریم کورٹ کے احکامات کا احترام کرتی تو اداروں میں تصادم کی فضاء پیدا نہ ہوتی۔ 

بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ نے کہا کہ موجودہ حکومت اور اس کے اتحادیوں کو چاہیئے تھا کہ وہ جمہوریت کے فروغ کیلئے مثبت کردار ادا کریں لیکن انہوں نے ذاتی اور گروہی مفادات کو ترجیح دینے کیلئے کام کیا جمہوری اداروں اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کوئی کام نہیں کیا حکومت کی پالیسیاں ظاہر کر رہی تھیں کہ اداروں اورحکومت کے درمیان ایک دن تصادم ضرور ہو گا۔ حکومت کے پالیسی ساز اداروں نے اداروں کو کمزور کرنے میں اپنا کردار ادا کیا اور کر رہے ہیں۔ 

مسلم لیگ ن کے رہنما خدائے نورخان نے کہا کہ ملک کے حالات دن بدن سنگین ہوتے جا رہے ہے، اداروں کے درمیان تصادم بڑھتی جا رہا ہے، حکمرانوں کی غلط پالیسیوں نے ملک کو بحرانوں میں ڈال دیا ہے۔ حکمرانوں نے سپریم کورٹ کے احکامات کو نہ مان کر اپنے پیروں پر کلہاڑی ماری ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری اور مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نوازشریف کو اقتدار سے چمٹے رہنے اور اقتدار حاصل کرنے کے علاوہ انکے زہن میں کوئی منصوبہ زیرغور نہیں ملک میں مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی کرپشن عروج پر ہے جو انہیں دکھائی نہیں دے رہی، انہیں تو بس دن رات اقتدار دکھائی دیتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 130169
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش