0
Saturday 14 Jan 2012 21:31

ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیراعظم

ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیراعظم
 اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کی دفاعی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، پاکستانی سرزمین پر دہشتگردی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں کابینہ کی دفاعی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی سمیت دیگر سروسز چیفس بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا ملکی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ملک کے تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں ہیں اور ہزاروں افراد دہشت گردی کا نشانہ بنے۔ ان کا کہنا ہے پاکستان عالمی اور علاقائی امن کے لئے کردار ادا کرتا رہے گا کیونکہ پاکستان ہمسائیہ ممالک اور عالمی برادری سے اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ ان کا کہنا ہے جمہوریت سے قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کا موقع ملا ہے۔ ان کا کہنا ہے سول اداروں کا بھی ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا ہے اور قوم کی طاقت اداروں سے ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے مسلح افواج پاکستان کا ایک اہم ستون ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت تمام اداروں کا احترام کرتی ہے۔ ریاستی اداروں کو اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہیئے، امریکا، نیٹو، ایساف کے ساتھ تعاون پر نظرثانی کا عمل جاری ہے۔ کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی، پارلیمنٹ کیلئے سفارشات وضع کر رہی ہے جس کی روشنی میں امریکہ اور ایساف سے تعلقات کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی وقار اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، دہشت گردوں سے جنگ میں مسلح افواج اور معصوم شہری دہشت گردی کا نشانہ بنے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت، پارلیمنٹ اور عوام پاک افواج کے پیچھے کھڑے ہیں، پاک فوج ریاست کا اہم ستون ہے جس پر قوم کو فخر ہے۔ 

وزيراعظم يوسف رضا گيلاني نے مزید کہا ہے پاکستان کي سرزمين کو دہشت گردي کے لئے استعمال نہیں کرنے ديا جائے گا، پاکستان کا مفاد مقدم ہے۔ کابينہ کي دفاعي کميٹي کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزير اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کي آزادي اور خود مختاري پر سمجھوتا نہيں کيا جا سکتا، پاکستان کے مفادات کا تحفظ اولين ترجيح ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردي کو نہيں پنپنے ديا جائے گا، مسلح افواج کے ہزاروں افسر اور جوان دہشتگردوں کا نشانہ بنے ہيں، قومي اتفاق رائے ہے کہ پاکستان ميں دہشت گردي کي اجازت نہيں دي جائے گي۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردي اور افغانستان ميں شورش کا پاکستان پر براہ راست اثر پڑ رہا ہے۔ 

وزيراعظم کا کہنا تھا کہ محب وطن عوام پاک فوج کي پشت پر کھڑے ہيں، پاکستان کي سول قيادت ملک کي سماجي بہبود اور ترقي کے لئے کام کر رہي ہے اور اداروں کي صلاحيت ميں اضافے کے لئے کام کيا جاتا رہے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کي خودمختاري اور علاقائي سالميت پر کوئي سمجھوتا نہيں ہو گا، قومي مفادات کا موثر طريقے سے تحفظ کيا جائيگا، قومي اتحاد وقت کي اہم ضرورت ہے اور مادر وطن کي حفاظت کے لئے کوئي کسر نہيں چھوڑي جائے گي۔ وزير اعظم کا کہنا تھا کہ يہ اچھي بات ہے کہ دفاعي کميٹي ريگولر اجلاس کر رہي ہے، کابينہ کميٹي کو حکومتي پاليسي سے اور ڈائريکٹر جنرل ملٹري آپريشنر کو دفاعي کميٹي اجلاس کے فيصلوں سے آگاہ کر ديا گيا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمي برادري سے تعاون کرتا آ رہا ہے اور پاکستان خطے ميں امن کے لئے عالمي برادري سے تعاون جاري رکھے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کميٹي کي سفارشات کو پارليمنٹ سے منظو ر کرايا جائے گا۔

خبر کا کوڈ : 130264
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش