0
Sunday 15 Jan 2012 01:08

ڈيرہ اسماعيل خان، ڈي پی او آفس پر حملہ پسپا، 4 خودکش حملہ آور ہلاک

ڈيرہ اسماعيل خان، ڈي پی او آفس پر حملہ پسپا، 4 خودکش حملہ آور ہلاک
اسلام ٹائمز۔ پاک فوج اور پوليس نے ڈي آئی خان ميں ڈي پی او آفس پر دہشت گردوں کا حملہ پسپا کر ديا۔ 4 حملہ آور مارے گئے جبکہ ايک پوليس اہلکار اور 3 شہري بھي جاں بحق ہوئے۔ ڈيرہ اسماعيل خان ميں ضلع کچہري کا علاقہ آج دوپہر اس وقت ميدان جنگ بن گيا جب 4 سے 5 دہشتگردوں نے ڈسٹرکٹ پوليس چيف کے آفس پر حملہ کيا۔ پوليس کي ورديوں ميں ملبوس دہشتگرد سيڑھي کے ذريعے ديوار پھلانگ کر ڈي پي او آفس کي عمارت ميں داخل ہوئے۔ حملہ آوروں نے پہلے دستي بم پھينکے اور پھر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دي۔ ہر طرف گوليوں اور دھماکوں کي آوازيں گونجتي رہيں۔ حملے کے وقت ڈي پي او ڈيرہ اسماعيل خان سہيل خالد اپنے دفتر ميں موجود تھے، تاہم دہشتگرد ان تک نہ پہنچ سکے اور ايڈمنسٹريشن بلاک ميں پھنس گئے۔
 
پوليس اور اينٹي ٹيرورسٹ فورس کے اہل کاروں نے انہيں گھيرے ميں لے ليا۔ دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ دير تک جاري رہا۔ ضلع کچہري ميں لوگ اپنے دفاتر اور طلبہ اسکول ميں محصور ہو گئے۔ حملہ آوروں پر قابو پانے کے لئے فوج کي کوئيک ري ايکشن فورس بھي حرکت ميں آ گئي اور ليفٹيننٹ کرنل امجد کي سربراہي ميں پوليس کے ساتھ مشترکہ آپريشن کيا۔ ڈيڑھ سے 2 گھنٹے بعد صورتحال پر مکمل قابو پا کر سرچ آپريشن شروع کر ديا گيا۔
 
صوبائي پوليس کے سربراہ اکبر ہوتي کا کہنا ہے کہ 3 خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا ليا اور ايک حملہ آور فوجيوں کي فائرنگ سے مارا گيا۔ اس کے جسم سے بندھا 8 کلو گرام بارودي مواد سکيورٹي اہلکاروں نے ناکارہ بنا ديا۔ واقعے ميں پوليس اہلکار محمد اسماعيل اور 3 دوسرے افراد بھي جاں بحق ہوئے۔ ان ميں دو ٹيکسي ڈرائيور محمد عظيم اور تنوير بھي شامل ہيں، جبکہ تيسرے شخص الياس کا صرف نام معلوم ہو سکا ہے۔ ڈي سي او کے مطابق حملے ميں 7 پوليس اہلکار اور 2 راہ گير زخمي بھي ہوئے۔ پوليس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کا مقصد ڈي پي او آفس ميں گھس کر لوگوں کو يرغمال بنانا اور اپنے مطالبات منوانا تھا، ليکن دہشتگردوں کي يہ کوشش ناکام بنا دی گئی۔

دیگر ذرائع کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردوں نے ڈی پی او آفس پر حملہ کر دیا، حملے میں ایک پولیس اہلکار اور تین شہری جاں بحق جبکہ نو افراد زخمی ہو گئے۔ 3 خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ جوابی فائرنگ میں ایک دہشتگرد مارا گیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے حساس علاقے میں واقع ڈی پی او آفس پر دہشتگردوں نے حملہ کیا اور اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ انہوں نے مرکزی دروازے سے ڈی پی او آفس میں گھسنے کی کوشش کی اور اہلکاروں پر دستی بم پھینکے، دہشتگردوں نے پولیس کی وردیاں پہن رکھی تھیں۔ پولیس کی جوابی کاروائی میں ایک خودکش حملہ آور مارا جبکہ باقی تین نے دو گھنٹے تک پولیس کے ساتھ مقابلہ کرنے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوج کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔ ڈی پی او سہیل خالد نے بتا یا کہ دہشتگردوں نے حملے میں آٹومیٹک ہتھیار استعمال کیے، زخمیوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پشاور میں ڈی آئی خان کی صورتحال کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر میاں افتخار نے کہا کہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ جائے تو دہشتگرد بھی نفسیاتی طور پر مضبوط ہو جاتے ہیں۔ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے دوران ڈی پی او آفس کو جانے والے تمام رستے سیل کر دیئے گئے، جبکہ قریبی دفاتر میں موجود عملہ اور سکولوں میں موجود بچے محصور ہو کر رہ گئے۔
خبر کا کوڈ : 130313
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش