0
Saturday 21 Jan 2012 11:29

سندھ میں نئے ایٹمی پاور پلانٹس لگانے کی منصوبہ بندی کر لی، شازیہ مری

سندھ میں نئے ایٹمی پاور پلانٹس لگانے کی منصوبہ بندی کر لی، شازیہ مری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) نے صوبہ سندھ میں نئے ایٹمی پاورپلانٹس تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ کمیشن کی طرف سے کراچی میں کینپ سے متصل ایک نیا ایٹمی پلانٹ تعمیر کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ 2012-13ء میں اس کی تعمیر شروع ہو جائے گی اور 7 سال میں مکمل ہو گی۔ یہ بات سندھ کی وزیر اطلاعات و بجلی شازیہ مری نے جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں چار نئے ایٹمی پلانٹس لگانے کی منصوبہ بندی ہے جبکہ کمیشن نے سکھر میں بھی ایٹمی پاور پلانٹ کیلئے زمین حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واپڈا نے چشمہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے بعد دریائے سندھ پر تین نئے پاور ہاؤسز قائم کرنے کی اسکیم تیار کی ہے۔ ان میں جناح ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر کام جاری ہے، جو دسمبر 2012ء میں فعال ہو جائے گا۔ 

تونسہ بیراج پر تونسہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل ہو چکی ہے، جسے واپڈا نے پنجاب حکومت کے حوالے کر دیا ہے۔ واپڈا نے گڈو بیراج پر گڈو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی 1990ء میں فزیبلٹی اسٹڈی کی تھی، لیکن اسے ابھی تک حکومت سندھ کے حوالے نہیں کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت سندھ نے صوبے میں ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی تعمیر کے” چائنا تھری گورجز پروجیکٹ کارپوریشن“ نامی کمپنی کے ساتھ ایک دستاویز پر دستخط کیے ہیں۔ 

سکھر بیراج پرہائیڈرو پاور پروجیکٹ قائم کرنے کیلے اینڈریز ہائیڈرو پاور آسٹریا کے ایک وفد نے سکھر کا دورہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے روہڑی کینال پر چھوٹے ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کے قیام کیلئے اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کردی ہے جس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت سندھ نے وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل سے درخواست کی ہے کہ وہ سندھ کے چار غیر فعال گیس فیلڈز اس کے حوالے کر دے لیکن ابھی تک اس درخواست پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
خبر کا کوڈ : 131957
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش