0
Wednesday 15 Feb 2012 17:53

اہلسنت کی 30 جماعتوں نے صاحبزادہ فضل کریم پر مکمل اعتماد کا اظہار کر دیا

اہلسنت کی 30 جماعتوں نے صاحبزادہ فضل کریم پر مکمل اعتماد کا اظہار کر دیا
اسلام ٹائمز۔ اہلسنّت کی تیس جماعتیں سنی اتحاد کونسل میں صاحبزادہ فضل کریم کی زیرقیادت متحد ہیں اور ملک بھر کے علماء و مشائخ اور عوام اہلسنّت صاحبزادہ فضل کریم کے ساتھ ہیں، پنجاب حکومت کچھ افراد کو خرید کر سنی اتحاد کونسل میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، اس سازش کو اتحاد اہلسنّت کے ذریعے ناکام بنا دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار سنی اتحاد کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل حاجی محمد حنیف طیب، وائس چیئرمین صاحبزادہ سید مظہر سعید کاظمی، پیر محمد افضل قادری، شیخ الحدیث علامہ محمد شریف رضوی، علامہ سید حسین الدین شاہ، پیر محمد اطہر القادری، صاحبزادہ محمد داؤد رضوی، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، صاحبزادہ عبدالمالک، پیر خالد محمود رضوی، الحاج امجد علی چشتی، مفتی محمد حسیب قادری، طارق محبوب، مفتی محمد سعید رضوی، علامہ باغ علی رضوی، مولانا محمد علی نقشبندی، مولانا مجاہد عبدالرسول، پیر طارق ولی چشتی، پیر میاں غلام مصطفی، صاحبزادہ ضیاء اللہ رضوی، مفتی محمد کریم خان نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ہے۔

سنی رہنماؤں نے کہا ہے کہ صاحبزادہ فضل کریم کی چودھری پرویزالٰہی سے ملاقات پر اعتراض کرنے والے خود شہباز شریف، قاضی حسین احمد اور فضل الرحمن سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، ان ملاقاتوں کے بعد سنی اتحاد کونسل کے خلاف سازش کا پردہ چاک ہو گیا ہے۔ سنی رہنماؤں نے کہا ہے کہ امریکی سفارتخانے کے جھوٹے الزامات پر سنی اتحاد کونسل نے امریکی سفیر کو خط ارسال کر دیا ہے جس میں ان سے سنی اتحاد کونسل کے نام پر پیسے لینے والوں کے نام طلب کئے گئے ہیں۔ خط کا جواب نہ آیا تو امریکی سفارتخانے کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی جبکہ دوسری طرف جماعت اہلسنّت نے اپنے عہدیداروں کو جماعت سے خارج کر دیا ہے جنہوں نے امریکی پیسوں سے ہونے والے فلیگ مارچ میں شرکت کی تھی۔ سنی رہنماؤں نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے اشاروں پر اتحاد اہلسنّت کے خلاف سازشیں کرنے والے ناکام ہوں گے اور 19 فروری کو گوجرانوالہ کے جلسے میں ثابت کریں گے کہ علماء و مشائخ اور عوام سنی اتحاد کونسل کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کے تاریخی لانگ مارچ اور مینار پاکستان پر ہونے والی سنی کانفرنس کو روکنے اور کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کرنے والے اہلسنّت کے دوست نہیں ہو سکتے، اس لیے صوفیاء کے ماننے والے اہل حق داتا دربار کے غداروں کے ساتھ مل کر اتحاد اہلسنّت کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو معاف نہیں کریں گے، پنجاب کے حکمرانوں نے مزارات اولیاء پر بم دھماکے کرنے والوں اور ڈاکٹر محمد سرفراز نعیمی کے قاتلوں کو گرفتار نہ کر کے اہلسنّت کو مایوس کیا ہے۔ رہنماؤں نے وضاحت کی ہے کہ ابھی تک سنی اتحاد کونسل کا کسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں ہوا، سیاسی اتحاد کا فیصلہ سنی اتحاد کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 138029
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش