0
Friday 17 Feb 2012 19:16

مسئلہ بلوچستان پر امریکی کانگریس کی بحث ناقابل برداشت ہے، سنی اتحاد کونسل

مسئلہ بلوچستان پر امریکی کانگریس کی بحث ناقابل برداشت ہے، سنی اتحاد کونسل
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کی اپیل پر جمعہ کو ملک بھر میں ’’یوم بلوچستان‘‘ منایا گیا اور مظلوم بلوچ بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مختلف شہروں میں اجتماعات منعقد کئے گئے اور جمعہ کے اجتماعات میں بلوچ عوام کے حق میں قراردادیں منظور کی گئیں۔ اجتماعات میں مطالبہ کیا گیا کہ بلوچستان میں سکیورٹی اداروں اور عوام کو نشانہ بنانے والے خفیہ عناصر کو بے نقاب کیا جائے، مسئلہ بلوچستان پر امریکی کانگریس کی بحث ناقابل برداشت ہے، بیرونی مداخلت کے توڑ کے لیے بلوچوں کے دل جیتنے ہوں گے۔ 

مقررین نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارت اور دوستی کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے زلزلہ زدگان کی مدد کی آڑ میں جاسوسوں اور قاتلوں کو پاکستان بھیجا، اب بھی وقت ہے کہ حکومت پاکستان ملک میں موجود تمام غیرملکیوں کی سکروٹنی کرے۔ سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ مہنگائی، بیروزگاری، بدامنی اور لوڈشیڈنگ نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضائی راستے سے نیٹو کو سپلائی کی اجازت دینا ملک و قوم سے غداری ہے۔ 

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ حکومت عالمی دنیا کو بلوچستان میں بھارتی و امریکی مداخلت کے شواہد دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے وطن کے دفاع کے لیے اپنا خون بہانے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔  صاحبزادہ فضل کریم نے جامعہ رضویہ میں جمعتہ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور بھارت بلوچستان کو پاکستان سے علیحدہ کرنے کے مشن پر گامزن ہیں، حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو عالمی منصوبہ ساز اپنے مقاصد میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ ’’گریٹر بلوچستان‘‘ امریکہ کا ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام اور ناراض بلوچی نوجوانوں کا اعتماد بحال کرنا ہو گا۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل سے ایک نہیں دو پاکستان چلائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان پر اے پی سی وقت کا تقاضا ہے۔ 

صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ نواب اکبر بگٹی کو شہید کرنے کے پس پردہ امریکی سازش کارفرما تھی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سلگتا ہوا آتش فشاں بن چکا ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ بلوچستان کے مسئلہ کی آڑ میں عسکری اداروں پر الزام تراشی کرنے والے محب وطن نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں طاقت کا استعمال بند کر کے مذاکرات سے مسائل حل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو وفاق نے کبھی بھی سنجیدگی سے نہیں لیا، ہر حکومت زبانی معافی مانگتی ہے لیکن زیادتیوں کا ازالہ نہیں کرتی، بلوچستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی سی آئی اے، را اور موساد کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ را اور سی آئی اے نے بلوچستان ڈیسک قائم کر رکھے ہیں۔ 

خبر کا کوڈ : 138489
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش