0
Tuesday 3 Apr 2012 09:40

حکومت کے 4 سال اور پاکستان میں تیل کی قیمتیں

حکومت کے 4 سال اور پاکستان میں  تیل کی قیمتیں
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کی حکومت کے چار سالوں میں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت میں 42 روپے، ہائی اوکٹین کی قیمت میں 61.04 روپے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 60.25 روپے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 60.15 روپے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 28.69 روپے اضافہ ہوا ہے۔ دریں اثناء ذمہ دار حکومتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے عوام کے شدید ردعمل کے ڈر سے اوگرا کو ایک لیٹر پٹرول، ہائی اوکٹین، لائٹ ڈیزل آئل اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی ایکس ریفائنری قیمت، ایکسائز ڈیوٹی، پٹرولیم لیوی، او ایم سی مارجن، ڈیلرز مارجن اور سیلز ٹیکس کی تفصیلات بتانے سے روک دیا ہے تاکہ عوام کو معلوم نہ ہو سکے کہ حکومت ان پر فی لیٹر کتنی کمائی کر رہی ہے اور اوگرا نے اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے کہ ایکس ریفائنری اور ایکس ڈپو قیمتیں ریفائنریز ہی بتائیں گی اور آئل ایڈوائزری کمیٹی صرف ایکس ڈپو قیمتوں کے اعداد و شمار بتا رہی ہیں جبکہ ایکس ریفائنری قیمت اور ٹیکسز کی تفصیلات کو چھپا دیا گیا ہے تاکہ کسی کو حکومت کو فی لیٹر ٹیکسز کی آمدنی کا پتا نہ چلے۔ دریں اثناء اوگرا کے اعداد و شمار کے مطابق یکم اپریل سے ایک لیٹر مٹی کے تیل کی 101.69 روپے کی فی لیٹر قیمت میں حکومت کو ٹیکسز کی صورت میں 18.85 روپے کی آمدنی ہو گی۔ جس میں پٹرولیم لیوی کا حجم 4.82 روپے اور سیلز ٹیکس کا حجم 14.03 روپے ہے جبکہ آئل مارکیٹنگ کمپنیز کا فی لیٹر منافع 1.58 روپے ہے۔
خبر کا کوڈ : 149958
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش