0
Tuesday 3 Apr 2012 18:36

دشمن کے خلاف مزاحمت کے محاذ ماضی کی نسبت زیادہ طاقتور ہو چکے ہیں، عبداللھیان

دشمن کے خلاف مزاحمت کے محاذ ماضی کی نسبت زیادہ طاقتور ہو چکے ہیں، عبداللھیان
اسلام ٹائمز۔ لبنان کی سیاسی شخصیتوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان سے ملاقات میں مشرق وسطی میں امن قائم کرنے کی اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کو سراہا ہے۔ لبنان کے سابق وزیراعظم سلیم الحص نے عبداللھیان سے ملاقات میں ملت فلسطین کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مواقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کو ایران سے تعلقات بڑھانے کے لئے جلد از جلد اقدام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک صیہونی حکومت کو تحفظ دینے کے لئے ایران پر دباؤ ڈال رہے ہیں لیکن ایران نے تین دہائيوں سے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ مغرب کے سامنے ڈٹے رہنے کی توانائی رکھتا ہے۔

اس ملاقات میں عبداللھیان نے کہا کہ دشمن مزاحمت کے محاذوں کو کمزور کرنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے لیکن تہران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مزاحمت کے محاذ ماضی کی نسبت زیادہ طاقتور ہو چکے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے لبنان کی دروزی ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ طلال ارسلان سے بھی ملاقات کی۔ طلال ارسلان نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمت کی حمایت کو نہایت اہمیت کا حامل قراردیا۔ 

ادھر لبنان کے سابق صدر امیل لحود نے امیر عبداللھیان سے ملاقات میں کہا کہ لبنان کو عملی اقدامات کرتے ہوئے مختلف علمی اور سائنسی میدانوں میں ایران کے تجربوں سے فائدہ اٹھانا چاہیئے۔ امیل لحود نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک بڑا اور طاقتور ملک ہے اور دشمن کبھی بھی ایران کے خلاف کامیاب نہیں ہو گا۔ یاد رہے لبنان کی حزب توحید عربی کے سربراہ نے بھی عبداللھیان سے ملاقات میں کہا کہ لبنان خود کو مزاحمتی محاذ میں شامل سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں جاری بدامنی عراق میں امریکہ کی شکست کا نتیجہ ہے اور امریکہ کسی اسلامی ملک کو نقصان پہنچا کر اپنی اس شکست پر پردہ ڈالنے کی مذموم کوشش میں ہے۔

خبر کا کوڈ : 150137
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش