0
Saturday 7 Apr 2012 23:12

جنگ ہوئی تو بھارت کا اسلحہ دس دن میں ختم ہو جائے گا، ہندوستانی آرمی چیف

جنگ ہوئی تو بھارت کا اسلحہ دس دن میں ختم ہو جائے گا، ہندوستانی آرمی چیف
اسلام ٹائمز۔ بھارتی فوجی سربراہ جنرل وی کے سنگھ کے حوالے سے ایک میڈیا رپورٹ میں اس بات کا سنسنی خیز انکشاف کیا گیا ہے کہ جنگ کی صورت میں بھارتی فوج کے پاس موجود اسلحہ محض دس دنوں کے اندر ختم ہوجائے گا جبکہ اسلحہ تیار کرنے والی کمپنیوں نے فوج کو غیر معیاری اسلحہ کی بھاری مقدار بھی فراہم کی ہے، رپورٹ کے مطابق فوج متواتر طور پر ملک کی سیاسی قیادت کو صورتحال سے آگاہ کرتی رہی کہ فوج کے پاس موجود اسلحہ کی مقدار نازک سطح سے بھی کم اور کسی ممکنہ جنگلی صورتحال کیلئے ناکافی ہے جبکہ گھوٹالوں کے پیش نظر مقامی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے سے بھی اسلحہ و گولہ بارود کی پیدوار میں بھاری کمی واقع ہوئی ہے۔
 
اطلاعات کے مطابق فوجی سربراہ جنرل وی کے سنگھ نے وزیر اعظم کے دفترکے نام ایک تفصیلی خط روانہ کیا ہے، جس میں فوجی سربراہ نے اس بات پر زبردست تشویش کا اظہار کیا ہے کہ بھارتی فوج کے آرٹیلری شعبے کے ساتھ ساتھ فضائیہ کے پاس بھی بہت کم اسلحہ رہ گیا ہے، ابھی یہ رپورٹ اخبارات کی سرخیوں میں ہی ہے کہ بھارت کے ایک معروف ٹیلی ویژن چینل نے اپنی ایک سنسنی خیز رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ فوج کو اسلحہ کی کمی کا سنگین مسئلہ درپیش ہے اور اگر موجودہ وقت میں بھارت کو جنگ سے گزرنا پڑا تو اسکی فوج کے پاس موجود اسلحہ کا ذخیرہ محض دس دنوں میں ختم ہوجائے گا۔
 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوج نے یہ معاملہ متواتر طور ملک کی سیاسی قیادت کی نوٹس میں لاکر واضح کیا کہ مسلح افواج کے پاس اتنا اسلحہ موجود نہیں ہے کہ ممکنہ جنگی صورتحال کا مقابلہ کیا جاسکے اور اسلحہ کی سطح نازک سے بھی نیچے ہے۔ رپورٹ میں اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ بیرون ممالک سے درآمد کیا جانے والاحساس قسم کا اسلحہ و گولہ بارود جنگ کی صورت میں 10دنوں کے اندر اندر ختم ہوجائے گا اور اس میں 125 ایم ایم توپ کا ایمونیشن خاص طور سے قابل ذکر ہے، میڈیا رپورٹ کے مطابق سال2009ء میں اس اسلحہ کا ذخیرہ 5.85 دنوں میں ختم ہوجاتا، البتہ اس ایمونیشن کے16000 رائونڈ روس سے خریدنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا جس پر ابھی تک عمل نہیں کیا جاسکا ہے۔
 
اسی طرح آرٹیلری میں استعمال ہونے والے 122 ایم ایم ’’ہائی انرجی ریڈیوس چارج‘‘ کا ذخیرہ جنگ کی صورت میں صرف 1.27 دنوں میں ہی ختم ہوجائے گا اور اس کی خریداری کے لئے دوبارہ ٹینڈر طلب کئے گئے ہیں، رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ بیرون ملک سے درآمد کئے جانے والے اسلحہ و گولہ بارود کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر ’’آرڈنینس فیکٹری بورڈ‘‘کی طرف سے تیار کردہ اسلحہ کے ذخیرے کی سطح بھی انتہائی نازک ہے، رپورٹ کے مطابق اسلحہ کی مقدار کے حوالے سے سال 2008ء میں فوج کی ایک پرزنٹیشن میں اس بات کی نشاندہی کی گئی تھی کہ فو ج کے پاس موجود 120 ایم ایم مارٹربم جنگ کے صرف 7.43 دنوں میں ختم ہو جائے گا۔
 
155 ایم ایم ایس ایم کے، سموک ایمونیشن 6.29 دنوں جبکہ 155 ایم ایم گن کا ایمونیشن 4.65دنوں تک ہی دستیاب ہوگا۔ فوج کا کہنا تھا کہ حکومت اس کمی کو پورا کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھارہی ہے، رپورٹ میں صورتحال کا ایک اور پہلو بھی اجاگر کیا گیا ہے جس کے مطابق آرڈنینس فیکٹری بورڈز کی جانب سے فوج کو غیر معیاری اسلحہ و گولہ بارود کی بھاری مقدار بھی فراہم کی گئی ہے، اس ضمن میں فوج نے اپنی پرزنٹیشن میں اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ 125 ایم ایم ایمونیشن کے 86 ہزار رائونڈز غیر معیاری یا نقص زدہ ہیں، اسکے علاوہ بنیادی INSAS رائفل ایمونیشن کے137 لاکھ رائونڈز بھی غیر معیاری پائے گئے تھے۔
 
رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ جنگ کی صورت میں فوج کے پاس موجود اسلحہ 30دنوں کیلئے کافی ہے تاہم اسلحہ کی موجودہ مقدار انتہائی نازک سطح پر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلحہ کی کمی کی ایک خاص وجہ یہ بھی ہے کہ حکومت نے کئی اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی متعدد فرموں کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں جنرل وی کے سنگھ نے کہا ہے کہ فوج کے پاس اسلحہ کی مقدار اس قدر کم ہوئی ہے کہ جنگ کی صورت میں اسلحہ کی یہ مقدارصرف دودن میں ختم ہوجائے گی۔
 
بھارتی فوجی سربراہ نے خط کے ساتھ وزیر دفاع کو ایک تفصیلی ڈیمو بھی روانہ کی جس میں فوج کی جنگ چھیڑنے کی صلاحیت کو استحکام بخشنے، جدید چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے سائبر بٹالین کے قیام اور فوج کو جدید خطور پر استوار کرنے کے حوالے سے 10 نکات کی نشاندہی کی، خط میں بھارتی وزارت دفاع پر زور دیا گیا کہ وہ فوج کو درکار اسلحہ اور ساز و سامان کے ساتھ دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے پروجیکٹوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں تاکہ آرٹیلری کے ساتھ ساتھ فضائیہ کو اسلحہ کی کمی کا جو سامنا ہے اسے دور کیا جائے اور فوج کی جنگ چھیڑنے کی صلاحیت مضبوط اور فعال بنائی جائے۔ بھارتی فوج کے سربراہ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ حکومت حساس اسلحہ اور ساز و سامان کی خریداری کے ساتھ ساتھ فوج سے منسلک پالیسی اقدامات اٹھانے سے ہاتھ کھینچ رہی ہے جس کے سبب فوج کی جنگ چھیڑنے کی صلاحیت میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 151021
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش