1
0
Wednesday 11 Apr 2012 02:54

فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے امریکی سفارتخانوں کو بند کیا جائے، علامہ ناصر عباس جعفری

فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے امریکی سفارتخانوں کو بند کیا جائے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ حکومت اور عدلیہ ملت جعفریہ کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اور ملت جعفریہ کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی سیاسی جماعتوں کے ارکان سینٹ و قومی و صوبائی اسمبلیوں نے ملت جعفریہ کو شدید مایوس کیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کو برطرف کیا جائے، وزیراعلٰی بلوچستان اسلم رئیسانی دہشتگردوں کا سرپرست ہے، اسے گرفتار کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے ملک گیر احتجاجی علامتی دھرنوں کی مناسبت سے کراچی میں نمائش چورنگی پر ہونے والے احتجاجی دھرنے سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔
 
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و مقامی رہنما مولانا شیخ محمد حسن صلاح الدین، مولانا مرزا یوسف حسین، مولانا منور علی نقوی، مولانا صادق تقوی، مولانا حیدر عباس عابدی، علامہ آفتاب حیدر جعفری سمیت شہر کراچی کے آئمہ جمعہ و جماعت نیز مدارس کے منتظمین علما، ذاکرین، دانشور، مختلف شخصیات اور ماتمی انجمنوں کی ایک کثیر تعداد موجود تھی جبکہ کراچی، کوئٹہ، چلاس اور گلگت میں ہونے والے سانحوں کے خلاف ہونے والے احتجاج میں خواتین، بزرگ، بچے اور جوانوں کی ایک بہت بڑی تعداد شہر کراچی میں ہونے والی ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کے باوجود موجود تھی۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے 13 اپریل جمعہ کے دن پورے ملک میں یوم عزا منانے کا اعلان کیا ہے اور اسلام آباد و راولپنڈی میں اجتماعی نماز جمعہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ادا کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت، عدلیہ اور پاک افواج آٹھ روز سے زائد گزرنے کے باوجود ابھی تک سانحہ چلاس کے مسافروں کو دہشتگردوں سے بازیاب نہیں کراسکی ہے۔ یہ عدلیہ اور حکومت محب وطن پاکستانیوں کو عدل و انصاف
فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے جبکہ دہشتگرد ملک میں آزاد دندناتے پھر رہے ہیں اور وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اپنے حجرے میں بیٹھے ہیں جنہوں نے آج تک دہشتگردوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ ہم رحمان ملک کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہیں اور وزیراعلٰی بلوچستان اسلم رئیسانی جو دہشتگردوں کا اصلی پشت پناہ ہے اُیسے گرفتار کیا جائے، جس کی وجہ سے کوئٹہ سمیت بلوچستان میں کتنے معصوم شہری دہشتگردی کی بھیٹ چڑھ گئے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سانحہ چلاس کے ستر سے زیادہ لاپتہ مسافروں کو فی الفور بازیاب کرایا جائے، اس واقعہ کے اصل مجرموں اور کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، تمام راستوں کو پرامن بنایا جائے اور نام بدل بدل کر نئے ناموں سے فعالیت اور دہشتگردی کرنے والی کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ گلگت، بلتستان، کوئٹہ و کراچی سمیت ملک کے دوسرے شہروں میں شیعوں کے خون سے جو ہولی کھیلی جا رہی ہے وہ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حکومت اور عدلیہ، ملت جعفریہ کو انصاف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ اگر حکومت، عدلیہ اور پاک افواج، ملت جعفریہ کو عدل و انصاف فراہم نہ کریں، انہیں ان کے جائز اور قانونی حقوق نہ دیں اور وہ اپنے ہی وطن میں خود کو غیر محفوظ خیال کریں تو بانیان پاکستان کی اولادیں انصاف کے حصول کیلئے کس کا دروازہ کھٹکھٹائیں۔؟

ان کا کہنا تھا کہ ہم مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے ذمہ داران کی جانب سے شیعہ نوجوانوں کو دی جانے والی قتل کی دھمکیوں کا نوٹس لیں اور عوامی نیشنل پارٹی کی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پہلوان گوٹھ میں شہید ساجد حسین کے قتل میں ملوث دہشتگردوں جن کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی سے ہے، ان کو اپنی
صفوں سے نکال باہر کریں، جس سے ملت جعفریہ میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک عرصہ سے پاکستان میں دہشتگردوں کو جو کھلی چھوٹ حاصل ہے یہ درحقیقت اس بات کی علامت ہے کہ حکومت اپنے شہریوں کی جان، مال، عزت و آبرو کی حفاظت میں ناکام ہے۔ گلگت و بلتستان میں بلوچستان طرز کی جو ریاست قائم کرنے کی گھناؤنی سازش کی جا رہی ہے، ملت جعفریہ اس سے ہوشیار ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملت جعفریہ اب تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹ اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کے عمل و کردار سے شدید مایوس ہو چکے ہیں اور اب انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ازخود کوئی نوٹس لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افتخار محمد چوہدری کو ہر چھوٹی سے چھوٹی بات نظر آتی ہے اور وہ تمام جزئی مسائل کا ازخود نوٹس لیتے ہیں لیکن انہیں گلگت و بلتستان سمیت کوئٹہ و کراچی میں شیعوں کی نسل کشی اور قتل عام نظر نہیں آتا؟

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ فرقہ وارانہ اختلافات کو ختم کرانے کیلئے حکومت اگر سنجیدہ ہے تو انھیں چاہئے کہ وہ امریکہ سفارت خانوں کو پاکستان میں بند کر دیں اور ان کے سفارت کاروں کو فوراً ملک بدر کرے۔ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ملت جعفریہ اب ان علامتی دھرنوں کے بجائے پورے پاکستان میں پہیہ جام کا اعلان کرے گی اور اس وقت تک یہ احتجاج ختم نہیں ہو گا کہ جب تک حکومت نے پانچ کروڑ شیعیان پاکستان کے مطالبات کو تسلیم نہ کیا۔ احتجاجی علامتی دھرنے سے مولانا مرزا یوسف حسین، علامہ آفتاب جعفری نے حکومت سے مطالبہ کیا کے وہ کراچی، گلگت، کوئٹہ میں نام بدل کر آنے والی کالعدم دہشتگرد جماعت پر پابندی لگائے اور شہر کراچی میں سکیورٹی اداروں کی سرپرستی میں کھلے ان کے دفاتر کو بند کیا جائے ورنہ اس کے سنگین نتائج بر آمد ہونگے۔
خبر کا کوڈ : 152254
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
مولانا صاحب:
سکردو شہر میں اس وقت American study center کے نام سے امریکی C.I.A کی نگرانی میں ایک خفیہ جاسوسی اڈہ چل رھا ھے، براہ کرم بلتستان کے باشعور و باغیرت عوام سے کہہ دیں کہ امریکی خفیہ اڈہ بند کریں یا پھر "مردہ باد امریکہ" کہنا بند کریں۔
ہماری پیشکش