0
Wednesday 25 Nov 2009 11:01

پاکستان،بھارت تنازعات حل کرانے کا ذمہ نہیں لیا،نئی دہلی فطری اتحادی ہے،امریکی صدر

پاکستان،بھارت تنازعات حل کرانے کا ذمہ نہیں لیا،نئی دہلی فطری اتحادی ہے،امریکی صدر
واشنگٹن:بھارتی وزیراعظم منموہن نے صدر بارک اوباما سے ملاقات کی ہے جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران صدر اوباما نے کہا کہ بھارت اور امریکہ فطری اتحادی ہیں،دونوں ایٹمی پارٹنر ہیں،دونوں 21ویں صدی کے کلیدی شراکت دار ہیں،دونوں ممالک جوہری مواد دہشت گردوں سے بچانے کیلئے کام کریں گے،دونوں ممالک کی جمہوری اقدار مشترک ہیں اور دونوں ممالک میں معاشی تعاون بھی اہمیت کا حامل ہے،دونوں دہشت گردی کا شکار ہیں۔اوباما نے تاہم یہ بھی کہا کہ خطے میں امن و سلامتی کے قیام کے حوالے سے پاکستان کا کردار بہت اہم ہے،پاکستان کی فوج انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مؤثر اقدامات کر رہی ہے۔ماضی میں پاکستان کو فوجی تعاون فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم پیشرفت کر رہا ہے۔ ہم اس حوالے سے پیشرفت دیکھ رہے ہیں کہ وہ بھارت کی تشویش دور کر رہا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے کہا کہ وہ جلد نیوکلیئر ڈیل فائنل کر لیں گے۔اوباما نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ تنازعات حل کرانے کا ذمہ دار نہیں،امریکہ چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کشیدگی کم کریں۔امریکہ دونوں ممالک میں سکیورٹی اور سول ترقی کا خواہاں ہے،پاکستان اور بھارت کے ترقیاتی اہداف کے حصول میں حوصلہ افزائی کرے گا۔صدر اوباما نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی مدد پر بھارتی تحفظات کو دور کرتے ہوئے اس کا دفاع کیا اور کہا کہ پاکستان کی امداد انتہا پسندوں کے خلاف ہے۔ملاقات میں دونوں ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان قریبی تعاون اور معلومات کے تبادلے پر اتفاق کیا۔
بھارتی وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف واشنگٹن سے تعاون بڑھانے کا وعدہ کیا۔ماحولیات کے حوالے سے گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں دونوں رہنماؤں میں اختلاف دیکھنے میں آیا۔اوباما اور منموہن سنگھ نے کہا کہ امریکہ اور بھارت مل کر ایٹمی پھیلائو کو روکنے کے لئے کام کریں گے اور دہشت گردوں کے خلاف مل کر جنگ لڑی جائے گی۔بھارت اور امریکہ مل کر دنیا میں ایٹمی پھیلائو کو روکنے کے لئے کام کریں گے۔ منموہن نے کہا کہ امریکہ اور بھارت مل کر ایٹمی ہتھیاروں کا پھیلاؤ روکنے کے لئے اقدامات کریں گے۔ واشنگٹن میں کونسل آف فارن ریلیشنز سے خطاب کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت تمام تنازعات پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ممبئی حملہ کیس میں ملوث افراد پاکستان میں موجود ہیں۔عالمی برادری ممبئی حملے کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کیلئے پاکستان پر دباؤ ڈالے۔ممبئی واقعات کے بعد پاکستان پر حملہ کرنے کیلئے ان پر شدید دبائو تھا۔بھارت پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت تمام معاملات کا حل چاہتا ہے،تمام تنازعات پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔پاکستان سمیت خطے میں موجود تمام ممالک کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا چاہتے ہیں،ہم پاکستان کو ناکام ریاست نہیں دیکھنا چاہتے، افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے تمام عالمی طاقتیں کردار ادا کریں۔ بھارتی وزیراعظم اور امریکی وزیر دفاع میں 30 منٹ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے امریکہ بھارت سٹرٹیجک تعلقات،پاکستان و افغانستان کی صورتحال اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے طریقہ کار اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ بھارتی سیکرٹری خارجہ نیروپاما رائو نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کو اسلحہ فراہم کرنے پر امریکہ سے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ منموہن سنگھ نے امریکی عہدیداروں سے ملاقاتوں میں یہ خدشہ ظاہر کیا کہ پاکستان کو فراہم کیا جانے والا امریکی اسلحہ بھارت کے خلاف استعمال ہو سکتا ہے۔ انہوں نے ماضی میں پاکستان اس طرح کا اسلحہ بھارت کے خلاف استعمال کرتا رہا ہے۔ 
 امریکا اور بھارت میں توانائی کی پیداوار سے متعلق مفاہمت پر دستخط
واشنگٹن:امریکہ اور بھارت نے صاف تر توانائی کی پیداوار کے لیے ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر دیے۔یادداشت پر امریکی وزیرِ خارجہ ہلیری کلنٹن اور انکے بھارتی ہم منصب ایس ایم کرشنا نے کیے۔دفترِ خارجہ کے ترجمان ای ین کیلے کا کہنا ہے کہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک صاف تر تونائی کی پیداوار کے لیے درکار ٹیکنالوجی کے فروغ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے اور فضائی تبدیلی کے معاملے پر تعاون میں اضافہ کریں گے۔ایس ایم کرشنا کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ بھارت کے لیے توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہو گا۔






خبر کا کوڈ : 15745
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش