0
Friday 25 May 2012 23:16

وزيراعظم سزا کيخلاف اپيل کريں يا نہ کريں، نئی بحث چھڑ گئی

وزيراعظم سزا کيخلاف اپيل کريں يا نہ کريں، نئی بحث چھڑ گئی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی قانونی ٹیم نے توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی رولنگ سامنے آنے پر حکومت نے عدالت عظمٰی میں اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی حتمی منظوری صدر آصف علی زرداری سے لی گئی ہے۔ حکومت توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کو ملنے والی سزا قبول کرنے سے پہلے ہی انکار کر چکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپیل دائر کرنے کا مطلب عدالتی فیصلہ قبول کر لینے کے مترادف ہے۔ حکومت کو اس بات کا بھی خدشہ لاحق ہے کہ کہیں اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کو عدالت عظمٰی میں چیلنج نہ کر دیا جائے۔ توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے مزید مشاورت کریں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزيراعظم سزا کيخلاف اپيل کريں يا نہ کريں، اس حوالے سے حکومتي حلقوں ميں نئي بحث چھڑ گئي۔ اسپيکر قومي اسمبلي کي طرف سے اپنے حق ميں فيصلہ آنے کے بعد وزيراعظم يوسف رضا گيلاني، توہين عدالت کيس ميں اپني سزا پر سپريم کورٹ ميں اپيل نہ دائر کرنے کا فيصلہ بھي کر سکتے ہيں۔ ذرائع کے مطابق حکومتي حلقوں ميں اس تجويز پر غور اور بحث شروع ہوگئي ہے کہ آيا وزيراعظم گيلاني کو اب اپيل کيلئے عدالت ميں جانا بھي چاہيئے يا نہيں، وزيراعظم نے اپنے قريبي حلقوں ميں بھي اس معاملے پر مشاورت کي ہے، اپيل نہ دائر کرنے کي تجويز دينے والوں کا موقف ہے کہ اسپيکر فہميدہ مرزا نے واضح فيصلہ دے ديا ہے، اس پر اب وزيراعظم کو اپني سزا کيخلاف اپيل پر نظرثاني کرني چاہيئے۔
خبر کا کوڈ : 165482
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش