0
Monday 28 May 2012 00:10

پاکستان میں جاری دہشتگردی اسلامی بیداری کو روکنے کی سازش ہے، علامہ ساجد نقوی

پاکستان میں جاری دہشتگردی اسلامی بیداری کو روکنے کی سازش ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ کسی مکتب کا دہشتگردی سے تعلق نہیں، پاکستان میں جاری قتل و غارت گری بیداری کو روکنے کی سازش ہے، ہمارے ملک کیلئے اسلامی بیداری کا بہترین نمونہ انقلاب اسلامی ایران ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں منعقدہ انٹرنیشنل کانفرنس بعنوان ''عالم اسلام: روشن مستقبل کی نوید'' سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام بیداری کا دین ہے، لیکن آج اسی بیداری کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں۔ ہمیں ان سازشوں کو ملکر ناکام بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں انسان کے بنائے ہوئے تمام نظام ناکام ہوگئے ہیں، اور اسلام کا روشن چہرہ سب پر واضح ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام مسلمان اسلام کے عادلانہ نظام کے تحت زندگی گزارنا چاہتے ہیں، اور یہ اسی بیداری اور وحدت سے ہی ممکن ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے اسلامی بیداری کا بہترین نمونہ انقلاب اسلامی ایران ہے، ہمیں اس بیداری کی رہنمائی کرتے ہوئے اس انقلاب سے سبق حاصل کرنا چاہئے، ہم رہبری کا نمونہ ایران میں دیکھ چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک میں اتحاد و وحدت کی داغ بیل ڈالی، اور یہ کوشش کافی حد تک بارآور بھی ثابت ہوئی، لیکن بعض اوقات ہم ان مسائل میں الجھ پڑے جو چھٹے اور ساتویں درجے کے تھے، جس کی وجہ سے نفرتیں پیدا کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مکتب یا اسلام کسی مکتب کی توہین کی اجازت نہیں دیتا، ملک کے حالات انتہائی خراب ہیں، قانون نام کی کوئی چیز نہیں، حکومت بے بس ہے، ایسے حالات میں ہماری ذمہ داری ہے کہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور اجتماعی قیادت کو سامنے لائیں۔

علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ کسی مکتب کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں، کچھ گروہ ہیں جس کو تیار کیا جاتا ہے اور تھپکی دی جاتی ہے، جسکی وجہ سے حالات خراب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دیوبندیوں کی مساجد میں دھماکے ہوئے، ہماری امام بارگاہوں پر حملے ہوئے، مزارات کو دھماکوں سے اڑایا گیا۔ کراچی میں آج بھی روزانہ بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں، اور یہ سب کچھ اس بیداری کی لہر کو روکنے کیلئے کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اسلامی قوتوں کو اپنے خول سے باہر نکلنا ہو گا، دین اسلام کے مشترکات کی بنیاد پر وحدت کی فضاء ہموار کی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قائم ہونے والا متحدہ مجلس عمل کا اتحاد عالم اسلام کیلئے نمونہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 166130
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش