اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر پانی وبجلی چوہدری احمد مختار نے کہا کہ بجلی کی قلت کے مسئلہ سے اکیلا کوئی نہیں لڑ سکتا سب کو ملکر کوشش کرنا ہو گی۔ جلاؤ گھیراؤ سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہروں میں وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف شریک پائے گئے تو آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس کو چوبیس گھنٹے بلاتعطل بجلی کی فراہمی ان کا حق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے حالیہ بحران کی بڑی وجوہات میں تیل اور رقم کی کمی ہیں، آج وزارت خزانہ نے نو ارب روپے جاری کر دیئے ہیں جبکہ 225 ملین معکب کیوبک فٹ اضافی گیس بھی پاور پلانٹس کو فراہم کی جائے گی۔ حبکو اور دیگر پاور پلانٹس کو اضافی فرنس آئل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس سے دو سے اڑھائی ہزار میگاواٹ اضافی بجلی ملنا شروع ہوجائے گی۔
چودھری احمد مختار کا کہنا تھا کہ ڈیموں میں پانی کے بہاؤ میں ایک دو روز کے اندر اضافے کی توقع ہے جس سے مزید ایک ہزار میگاواٹ کا اضافہ ہوگا۔ اس وقت بجلی کی پیداوار ساڑھے دس ہزار اور طلب ساڑھے سترہ ہزار میگاواٹ سے زائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں سے بجلی کے بقایاجات کی وصولی کیلئے وزیر خزانہ اور منظور وٹو جلد وزیر اعلی سندھ سے ملیں گے۔ کے ای ایس سی سے بقایاجات کی وصولی کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ سیاسی مسئلہ بن چکا ہے اور موجودہ صورتحال میں اسکو نہیں چھیڑا جا سکتا۔