اسلام ٹائمز۔ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے سابق مرکزی سیکرٹری تعلیم اور رکن صوبائی مجلس نظارت سید تصور کاظمی نے گلگت میں کارکنان کے ایک ہفتہ وار تربیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گزشتہ روز بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں آئی ٹی یونیورسٹی کی بس پر ملک و اسلام دشمن عناصر کے بزدلانہ حملے کے نتیجے میں 4 بیگناہ اور معصوم طالب
علموں کی المناک شہادت پر شدید غم و غصے اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان، حقوق انسانی کے اداروں اور وفاقی حکومت سے گزشتہ طویل عرصے سے بلوچستان میں جاری شیعہ نسل کشی کا سختی کیساتھ نوٹس لینے اور مظلوم ملت تشیع کو تحفظ فراہم کرنے کا پر زور مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر مختلف شیعہ تنظیموں کی جانب سے ملت جعفریہ کی نمائندہ تنظیموں اور بزرگ علما کرام کیخلاف منفی پروپنگنڈہ مہم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے موجودہ نازک اور حساس حالات میں ملی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی سوچی سمجھی سازش سے تعبیر کرتے ہوئے کارکنان کو مثبت اور تعیمری سوچ کو پروان چڑھانےکی ضرورت پر زور دیا۔