0
Tuesday 19 Jun 2012 01:16

طلباء کی بس پر خودکش حملہ دہشتگردوں کی درندگی کا مُنہ بولتا ثبوت ہے، علامہ ہاشم موسوی

طلباء کی بس پر خودکش حملہ دہشتگردوں کی درندگی کا مُنہ بولتا ثبوت ہے، علامہ ہاشم موسوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی اور دیگر ضلعی عہدیداران و اراکین نے آئی ٹی یونیورسٹی کے طلباء کی بس پر بزدلانہ خودکش بم حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خودکش بم حملہ دہشتگردوں کی درندگی کا مُنہ بولتا ثبوت ہے۔ جس کے نتیجے میں چار طلباء شہید اور تقریباً ستر زخمی ہوگئے۔ اس دہشتگرد حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس افسوس ناک واقعہ نے جہاں نوجوانوں کو ہم سے جدا اور زخمی کیا ہے۔ وہیں ہماری پوری ہزارہ قوم اور ملت تشیع کے افراد کو غم سے نڈھال کر دیا ہے۔ علامہ سید ہاشم موسو ی نے کہا کہ صوبائی حکومت، گورنر اور انتظامیہ کے بار بار نوٹس میں لانے کے باوجود یونیورسٹی کے طلباء کو خاطر خواہ سکیورٹی فراہم نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے آج کے واقعہ کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیوں بار بار ناقص سکیورٹی کی نشاندہی پر حکومت نے آئی ٹی یونیورسٹی کے طلباء کو فول پروف سکیورٹی فراہم نہیں کی؟ بلوچستان اور کوئٹہ کے تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام اور سیاسی جماعتوں کی بھرپور کوششوں کے باوجود دہشتگردی کا نہ رکنا اور دہشتگردوں کی آزادانہ کارروائیاں، اس بات کی دلیل ہیں کہ حکومتی ادارے دہشتگردوں کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین حکومت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ دہشتگرد اور ان کی درپردہ پشت پناہی کرنے والے عناصر کو بے نقاب کرکے قرار واقعی سزا دی جائے اور کوئٹہ کے عوام خصوصاً ہزارہ ملت تشیع کو فوری تحفظ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ 

انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت عوام کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتی تو فوراً مستعفی ہو جائے۔ پاکستان سے زیادہ کمزور ممالک نے اپنے عوام کو تحفظ فراہم کیا ہوا ہے۔ دہشتگرد عناصر کوئٹہ بلکہ پورے پاکستان کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ دہشتگرد اسلام دشمن پاکستان دشمن آلہ کار ہیں۔ لہٰذا کوئٹہ کے غیور عوام کو چاہئیے کہ موجودہ حالات میں اپنے اندر بھائی چارے کو بھرپور فروغ دیں تاکہ دہشتگرد کوئٹہ کے عوام کو آپس میں دست و گریباں کرنے کے اپنے بیرونی آقاوں کے مذموم مقاصد میں کامیاب نہ ہوسکیں۔
خبر کا کوڈ : 172422
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش