0
Wednesday 27 Jun 2012 18:39

بھارت کو چاہیئے الزامات لگانے سے پہلے تحقیقات کر لیا کرے، رحمان ملک

بھارت کو چاہیئے الزامات لگانے سے پہلے تحقیقات کر لیا کرے، رحمان ملک
اسلام ٹائمز۔ مشیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ بھارتی قیدی سرجیت سنگھ کی رہائی کا فیصلہ ہوا تھا، سربجیت کی نہیں۔ ملتے جلتے ناموں کے باعث غلط فہمی پیدا ہوئی، سرجیت اور سربجیت کا معاملہ بالکل مختلف نوعیت کا ہے۔ سربجیت کی رہائی کے حوالے سے سمری صدر کو بھیجی ہی نہیں گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ سربجیت سنگھ کی رہائی کا فیصلہ واپس لینے کے لیے فوج کا کوئی دباوٴ نہیں تھا۔ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران مشیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بھارتی قیدی سربجیت سنگھ کو معافی نہیں دی۔ رہائی کا فیصلہ ایک اور بھارتی قیدی سرجیت سنگھ کا ہوا ہے جس کی سزائے موت انیس سو نواسی میں اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے عمر قید میں بدل دی تھی۔ سرجیت سنگھ کی رہائی آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں متوقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں بھارتی قیدیوں کے ناموں کی غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے ریکارڈ چیک کرنے میں دیر لگی جس کے باعث وضاحت میں تاخیر ہوئی۔

رحمان ملک نے بتایا کہ سربجیت سنگھ کی معافی کا معاملہ زیرالتوا ہے۔ اس پر ہمدردانہ غور کیا جا رہا ہے۔ مشیر داخلہ نے کہا کہ ممبئی حملوں کے حوالے سے بھارت الزام تراشی کا کھیل بند کرے۔ پہلے اس بات کا جواب دیا جائے کہ دو بھارتی شہریوں فہیم انصاری اور صباح الدین جنہیں ممبئی حملوں سے قبل گرفتار کیا گیا اور ان سے ممبئی حملوں کے حوالے سے کافی مواد بھی برآمد ہوا تھا کو کس بنیاد پر رہا کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی حملوں میں حال ہی میں گرفتار ذبیح الدین عرف ابو جندال کے حوالے سے بھی بھارت سے معلومات کی درخواست کی تھی جس کا ابھی تک جواب نہیں آیا۔ 

مشیر داخلہ نے کہا کہ وہ بھارتی وزیرداخلہ کے الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ ممبئی حملوں میں پاکستان کا کوئی ریاستی عنصر شامل نہیں تھا، بھارت نے ممبئی حملوں میں بغیر ثبوت پاکستان کا 
نام لیا۔ بھارت کو چاہیئے کہ الزامات لگانے سے پہلے تحقیقات کر لیا کرے۔ کوئی بھی معاملہ ہو بغیر تحقیق کئے آئی ایس آئی پر الزام لگا دیا جاتا ہے۔ اجمیر شریف اور ملا گڑھ حملوں کا الزام بھی آئی ایس آئی پر لگایا گیا جو غلط ثابت ہوا۔ بھارتی خفیہ اداروں کی رپورٹ کے مطابق سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس میں بھی بھارتی انتہا پسند ملوث نکلے۔ بھارت میں ہونے والی ان کارروائیوں کا الزام آئی ایس آئی پر عائد کیا لیکن تفتیش میں ثابت ہوا کہ یہ بھارتی انتہا پسند ہندووٴں نے کی تھیں لیکن آج تک بھارت نے ایک بھی واقعہ پر معافی نہیں مانگی۔ 

مشیر داخلہ نے کہا کہ بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ بھارت سے دہشت گردوں کی فون کالیں پاکستان آئیں جن کی تمام تر تفصیلات اور معلومات بھارتی حکام کو دے دی گئی ہیں۔ 
رحمان ملک نے مزید بتایا کہ قيد مکمل کرنے والے سرجيت سنگھ کو 48 گھنٹوں ميں واہگہ کے راستے بھارت بھيج ديا جائے گا۔ مشير داخلہ نے کہا کہ سربجيت سنگھ دہشت گردی کے جرم ميں قيد ہے، اُس کی رہائی ميں کچھ قانونی پيچيدگياں ہيں، اس معاملے کا قانونی جائزہ ليا جا رہا ہے، فوج نے سربجيت سنگھ کے معاملے ميں کوئی مداخلت نہيں کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 174813
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش