1
0
Thursday 5 Jul 2012 12:44

احمد پور شرقیہ، سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں نے پولیس کے سامنے ایک شخص کو زندہ جلا دیا

احمد پور شرقیہ، سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں نے پولیس کے سامنے ایک شخص کو زندہ جلا دیا
اسلام ٹائمز۔ جنوبی پنجاب کی تحصیل احمد پور شرقیہ کے قریبی علاقے چنی گوٹھ میں سپاہ صحابہ کے دو ہزار سے زائد دہشتگردوں نے غلام عباس نامی مسافر کو قرآن مجید جلانے کے الزام میں گولیاں مار کے زندہ جلا دیا۔ نامعلوم مسافر کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ اس کے پاس دو بیگ تھے، اور وہ رفع حاجت کی غرض سے واش روم تک گیا اور واپس آیا تو اس کا ایک بیگ غائب تھا، اس پر مسافر مشتعل ہوگیا اور اس نے اپنے دوسرے بیگ کو آگ لگا دی، تاہم اسے فوراً ہی یاد آگیا کہ اس کے اس بیگ میں قرآن مجید ہے، جس پر اس مسافر نے فورا آگ کو بھجایا اور قرآن مجید کے نسخے کو صحیح سلامت نکال لیا، اسی اثناء میں وہاں کھڑے افراد نے شور مچانا شروع کر دیا کہ اس شخص نے قرآن پاک کو آگ لگائی ہے۔ اس پر مشتعل افراد نے اسے تھانہ چنی گوٹھ کی تحویل میں دیا۔

کالعدم سپاہ صحابہ کے لوگوں نے مختلف علاقوں میں فون پر رابطے کئے اور اس دوران احمد پور شرقیہ، ترنڈہ محمد پناہ سمیت متعدد علاقوں سے ہزاروں افراد گاڑیوں اور ٹریکٹر ٹرالیوں میں سوار ہو کر پہنچ گئے اور تھانے چنی گوٹھ پر دھاوا بول دیا۔ مشتعل مظاہرین نے تھانے کو آگ لگا دی اور مبینہ ملزم کو پولیس کی تحویل سے نکال کر لے گئے۔ مشتعل مظاہرین نے مبینہ ملزم کو ایک کلومیٹر تک برہنہ پھرایا اور جو ہاتھ میں آیا دے مارا۔ مشتعل مظاہرین نے چنی گوٹھ چوک میں میبنہ ملزم کو لے جا کر سر میں تین گولیاں ماریں اور بعد میں اسے پیٹرول چھڑک کر پولیس کے سامنے زندہ جلا دیا، اس دوران نعرہ تکبیر اللہ اکبر کے نعرے بلند ہوتے رہے۔ مظاہرین کے تشدد سے دو سب انسپکٹروں سمیت آٹھ پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔ جبکہ ڈی ایس پی سمیت پولیس کی چار گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بھی جلا دی گئیں۔

اسلام ٹائمز کے رابطہ کرنے پر چنی گوٹھ کے رہاشی عینی شاہد زاہد حسین نے بتایا کہ مسافر فاطر العقل تھا، جس کی پولیس نے بھی تصدیق ہے۔ تاہم یہ نہیں پتہ چل سکا کہ اس کا تعلق کس علاقے سے تھا۔ ڈی ایس پی نوید ممتاز کے مطابق ایک ہزار نامعلوم افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور واقعہ کی تحقیقات کیلئے اظہر علی پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم بنا دی گئی ہے۔ جو اس واقعہ کی رپورٹ پیش کرے گی۔ تازہ ترین خبر کے مطابق اب تک کالعدم تنظیم کے ایک سو افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ عینی شاہد کے مطابق پولیس نے ملزمان کیخلاف درج کی گئی ایف آئی آر سیل کردی ہے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ پولیس نے مبینہ ملزم کو گڑھا کھود کر دفن کر دیا ہے۔

دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کا سرغنہ ملک اسحاق منگل کے روز اوچ شریف میں خطاب کر رہا تھا اور اس نے وہاں جلسے میں موجود شرکاء کو مشتعل کیا اور انہیں فوراً چنی گوٹھ پہنچنے کی ہدایت کی، جس پر جلسے میں موجود پانچ ہزار سے زیادہ افراد گاڑیوں پر چنی گوٹھ پہنچے اور تھانہ پر دھاوا بول دیا۔ باخبر ذرائع کے مطابق، جس شخص کو زندہ جلایا گیا اس کا تعلق شجاع آباد سے تھا اور وہ شہباز قلندر کے عرس میں شرکت کیلئے جا رہا تھا۔
خبر کا کوڈ : 176797
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Zafar
Malaysia
Very sad
ہماری پیشکش