0
Thursday 12 Jul 2012 19:52

پاکستان کے تمام اداروں میں امریکی مداخلت موجود ہے، منور حسن

پاکستان کے تمام اداروں میں امریکی مداخلت موجود ہے، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ فوجی آپریشنز، لاپتہ افراد، ڈرون حملے جیسے مسائل دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے ہیں۔ فساد، انتشار کی بنیاد ہی جنگ ہے۔ ملکی استحکام کے لیے اس جنگ سے دستبرداری ناگزیر ہے۔ انتخابات کے لیے سیاسی اتحاد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ دونوں آپشنز پائپ لائن میں ہیں۔ حکمرانوں کو امریکی و اتحادی افواج کے ساتھ دفاعی تعاون کے معاہدے پر دستخط سے روکنے کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔ لانگ مارچ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جماعت اسلامی ضلع اسلام آباد کے زیر اہتمام ڈونر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں محمد اسلم، حافظ محمد ادریس، میاں رمضان، کاشف چوہدری، سید محمد بلال، گل انداز عباسی، ملک عبدالعزیز، حافظ تنویر احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔

سید منور حسن نے کہا کہ ملک بحرانی کیفیت سے دوچار ہے ڈکٹیشن لینے والے بحرانوں کے ذمہ دار ہیں۔ آئین اور قانون کے مطابق انتخابات ہی تبدیلی کا راستہ ہے تاہم یہ بھی جزوی تبدیلی ہوگی کیونکہ انتخابات سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے، کوئی متبادل ذریعہ نہ ہونے کی وجہ سے تبدیلی لانے کے لیے انتخابات منعقد کیے جاتے ہیں، انتخابی خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے، اپوزیشن جماعتوں میں مضبوط آزاد و خود مختیار الیکشن کمیشن سب کے لیے قابل قبول، نگران سیٹ اپ اور صاف شفاف انتخابات جیسے تین اہم نکات پر اتفاق ہے، انتخابی عمل میں جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم جیسی غیرجانبدار اور اچھی شہرت کی حامل شخصیت کی نامزدگی انتہائی اہم پیش رفت ہے۔ ان کی زندگی اصولوں اور قاعدوں سے عبارت ہے۔ جماعت اسلامی ان کی نامزدگی کا خیر مقدم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی فہرستوں میں درستگی کی ضرورت ہے۔ بڑے پیمانے پر اب بھی ووٹرز کو دیگر علاقوں میں مستقل کر دیا گیا ہے۔ صرف کراچی کے 15لاکھ ووٹرز کا پنجاب، خیبرپختونخوا کے علاقوں میں اندراج کر دیا گیا ہے۔

سید منور حسن نے کہا کہ ہم مسلسل عوام سے رابطے میں ہیں، ملک میں ہونے والے چھ سات انتخابات کے نتیجہ میں بے روزگاری، مہنگائی، لاقانونیت، ٹارگٹ کلنگ، معاشی بدحالی ملی ہے جن جماعتوں کے امیدواروں کو عوام نے جھولیاں بھر بھر کر ووٹ دئیے انہیں اتنی ہی زیادہ تعداد میں مسائل کا تحفہ دیا گیا۔ عوام کو انتخابات کے موقع پر صحیح فیصلے کرنے ہوں گے۔ مفادات، برادری کی تقسیم سے نکلنا ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ امریکی مداخلت ہے۔ امریکی مداخلت تمام دائروں میں موجود ہے سارے فیصلے کرنے والے ادارے امریکی حمایت میں فیصلے کرتے ہیں، نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ قطعاً پاکستان کی جنگ نہیں تھی اور نہ ہے، جب تک اس جنگ سے پاکستان کو علیحدہ نہیں کریں گے مسائل موجود رہیں، امریکہ بھارت کو مصنوعی طور پر خطے کا تھانیدار بنانا چاہتا ہے اور ایرانی دہلیز پر قدم رکھنا چاہتا ہے، بلوچستان میں بڑی طاقتوں کی لڑائی کا خمیازہ بلوچستان کےعوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہا کہ حکمرانوں کو پاکستان کی اسٹریٹیجک حیثیت کا ادراک ہی نہیں ہے۔ کمزور قیادت اور اس کی لالچ حرص نے پاکستان کی اس مضبوط پوزیشن کو بوجھ بنا دیا ہے۔ ملک دشمن، نیوکلیئر پروگرام کے خلاف اپنے عزائم کی تکمیل کے لیے یہاں انارکی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ امریکہ، اسرائیل، بھارت تینوں کی یہی خواہش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے خارجہ پالیسی پر نظرثانی کی ہدایت کی تھی۔ آزاد و خودمختیار خارجہ پالیسی کی جانب ایک قدم بھی نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل کی جانب سے نیٹو سپلائی کے خلاف حکومت پر دباؤ کا مقصد حکمرانوں کو اس سپلائی کے بارے میں ممکنہ معاہدے پر دستخط سے روکنا ہے۔ معاہدے پر نظرثانی کے لیے دباؤ بڑھایا جائے گا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ ملک میں ایک بار پھر انتخابات ہونے جا رہے ہیں اب تک انتخابات میں انہی پُرانے چہروں، روایتی خاندانوں کو لایا جاتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی قوانین، ضابطہ اخلاق کی پاسداری اور قانون کی حکمرانی کے نتیجہ میں انتخابات کے ذریعے جزوی تبدیلی کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ سید منور حسن نے کہا کہ انتخابات کے حوالے سے ہمارے تمام آپشنز کھلے ہیں متحدہ مجلس عمل کی بحالی پر بھی بات چیت کے کئی ادوار ہوئے۔ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کی قیادت بھی منصورہ آئی اور ہم بھی ان سے ملنے گئے تھے، انتخابی اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ سمیت تمام آپشنز زیر غور ہیں کیونکہ کسی بھی جماعت کو چاروں صوبوں میں نمائندگی حاصل نہیں ہے۔ انتخابی حکمت عملی کے بارے میں جماعت اسلامی کی کمیٹیاں کام کر رہی ہیں۔ ہم ایم ایم کی بحالی چاہتے ہیں مگر یہ بھی بتایا جائے کہ ایم ایم اے ’’بے حال‘‘ کیوں ہوئی؟۔ سنجیدگی سے اس معاملے پر غور کرنا ہو گا۔ انتخابی اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ دونوں آپشنز پائپ لائن میں ہیں، ہوم ورک ہو رہا ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ نے انتخابی اصلاحات پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔ استقبالیہ میں جماعت اسلامی ضلع اسلام آباد کے امیرمیاں محمد اسلم نے ضلعی جماعت کے لیے 20 لاکھ روپے بطور عطیہ دینے کا اعلان کیا۔

خبر کا کوڈ : 178647
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش