0
Friday 13 Jul 2012 17:39

کچھ طالبان تو القاعدہ کو امریکیوں کی ایجنٹ تنظیم سمجھتے ہیں، سینئر طالبان کمانڈر

کچھ طالبان تو القاعدہ کو امریکیوں کی ایجنٹ تنظیم سمجھتے ہیں، سینئر طالبان کمانڈر
اسلام ٹائمز۔ طالبان کے ایک سینئر رہنماء کا کہنا ہے کہ القاعدہ لیڈر اسامہ بن لادن ایک ناسور تھا، جو ہم پر نازل ہوگیا تھا، اب اس کے جانے کے بعد ہم نے سکون کا سانس لیا ہے، 70 فیصد افغان طالبان القاعدہ سے ناخوش ہیں، یہ بات ایک غیر ملکی جریدے نے طالبان کے ایک سینئر رہنماء کے حوالے سے کہی ہے، افغانستان میں اقوام متحدہ کے سابق سفیر اور ہاورڈ میں انسانی حقوق پالیسی سے متعلق مرکز میں افغان امور کے ماہر مائیکل سیمپل نے اس طالبان رہنماء کا انٹرویو کیا، طالبان رہنماء نے اپنا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے جریدہ کو بتایا کہ کچھ طالبان تو یہاں تک سمجھتے ہیں کہ القاعدہ والے امریکیوں کے ایجنٹ ہیں، طالبان رہنماء کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر طالبان سادہ لوح تھے اور وہ سیاست سے نابلد تھے، اسی وجہ سے انہوں نے القاعدہ کو اپنے گھروں میں خوش آمدید کہا، تاہم القاعدہ نے ہماری میزبانی کو پامال کیا۔

افغان رہنماء کا کہنا تھا کہ گوانتانا موبے میں مجھے اس بات کا ادراک ہوا کہ القاعدہ کے لوگ کتنے بےوفا ہوتے ہیں اور اگر حقیقت بات کی جائے تو اسامہ کی موت پر ہم نے سکون کا سانس لیا ہے، طالبان رہنماء کا کہنا تھا کہ اپنی پالیسیوں کے ذریعے اس (اسامہ) نے افغانستان کو تباہ کیا، کیونکہ اگر وہ صحیح طور پر جہاد پر یقین رکھتاتھا تو وہ سعودی عرب جاکر جہاد کرتا ناکہ وہ ہمارے ملک کو تباہ کرتا، پاکستان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں طالبان کمانڈر نے کہا کہ میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔
خبر کا کوڈ : 178815
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش