0
Tuesday 31 Jul 2012 21:37

خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ، جماعت اسلامی نے حکومتی اے پی سی میں شرکت اپوزیشن کیساتھ مشاورت سے مشروط کردی

خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ، جماعت اسلامی نے حکومتی اے پی سی میں شرکت اپوزیشن کیساتھ مشاورت سے مشروط کردی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی عوامی نیشنل پارٹی کی طرف سے بجلی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت یا عدم شرکت کا فیصلہ صوبے کی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ صلاح و مشورے کے بعد کریگی۔ صوبے میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے جتنا گلہ ہمیں پیپلز پارٹی سے ہے اُتنا ہی اے این پی سے بھی ہے۔ کیونکہ وہ مرکز اور صوبے میں حکومت میں شامل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سنیٹر افراسیاب خٹک کی قیادت میں جماعت اسلامی کے صوبائی دفتر المرکز اسلامی پشاور میں آئے ہوئے اے این پی کے وفد سے ملاقات کے بعد افرا سیاب خٹک کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

قبل ازیں دونوں جماعتوں کے درمیان ایک گھنٹے تک مذاکرات ہوئے۔ اے این پی کے وفد میں صوبائی صدر افرا سیاب خٹک کے علاوہ صوبائی وزراء بشیر احمد بلور، میاں افتخار حسین، اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ارباب طاہر اور تاج الدین خان شامل تھے جبکہ جماعت اسلامی کی مذاکراتی ٹیم کی قیادت جماعت اسلامی کے صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم کر رہے تھے جبکہ انکے ہمراہ جنرل سیکرٹری صوبائی شبیر احمد خان، صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسرار اللہ ایڈووکیٹ، اور جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر بحرا للہ خان ایڈووکیٹ تھے۔ 

پروفیسر محمدا براہیم خان نے مزید کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے اور جماعت اسلامی نے صوبے بھر میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔ اور اس سلسلے میں پشاور سمیت پورے صوبے میں جماعت اسلامی احتجاجی مظاہرے کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بجلی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے اے این پی کی طرف سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت یا عدم شرکت کے حوالے سے پارٹی کے اندر بھی صلاح و مشورہ کریگی اور اس سلسلے میں صوبے کی تمام اپوزیشن سیاسی جماعتوں سے بھی مشاورت کرنے کے بعد کوئی حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 183853
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش