0
Wednesday 1 Aug 2012 01:18

نیٹو سپلائی کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط، شادی کے بعد نکاح کے مترادف ہے، لیاقت بلوچ

نیٹو سپلائی کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط، شادی کے بعد نکاح کے مترادف ہے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی پہلے بحال کر کے مفاہمتی یادداشت پر اب دستخط کرنا ایسے ہی ہے کہ جیسے  شادی پہلے ہو چکی ہے اور نکاح اب کیا جارہا ہے۔ لاہور میں صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ نیٹو سپلائی کی بحالی صدر آصف علی زرداری کی شکاگو کانفرنس میں شرکت کے موقع پر ہی ہو گئی تھی، لیکن قوم کو اندھیرے میں رکھا گیا۔ 

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اور ن لیگ سمیت کچھ جماعتیں سمجھتی تھیں کہ اب سپلائی بحال نہیں ہو گی، جبکہ جماعت اسلامی اور دفاع پاکستان کونسل کا موقف سچ ثابت ہوا اور حکمرانوں نے، ملکی آزادی و خود مختاری پس پشت ڈال کر نیٹو سپلائی بحال کی ہے، جس کے خلاف جماعت اسلامی اور دفاع پاکستان کونسل نے ملک بھر میں احتجاج کیا۔ 

انہوں نے کہا کہ اپنی سیاست کے تحفظ کیلئے مایوس ہو کر عوامی نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ق اقتدار کے بیڑے سے چھلانگ لگانے کی تیاریاں کررہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ اور مہنگائی سے عوام تو بیزار ہیں ہی، اب اتحادی جماعتیں بھی پیپلز پارٹی سے مایوس ہو چکی ہیں۔ 

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ایماندار عبوری حکومت اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے تمام اپوزیشن جماعتوں کا گرینڈ الائنس تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ صدر آصف علی زرداری کا موجودہ الیکٹورل کالج سے دوبارہ منصب صدارت کے لئے منتخب ہونا، جمہوری نظام پر ان کا خود کش حملہ ہو گا۔ صدارتی انتخاب جس طرح ایوب خان اور مشرف کو راس نہیں آیا اسی طرح زرداری کے لیے بھی نقصان دہ ہو گا۔ ملکی حالات کا تقاضا ہے کہ فوری طور پر شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرائے جائیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ایم کیو ایم کی گول میز کانفرنس کے لئے ان کے دلائل میں ربط نہیں اور وہ موجودہ حکومت کی خرابیوں میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں انتخابات کو ہائی جیک کرنا جمہوری نظام پر دھبہ ہے۔ 

بجلی بحران اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار صدر آصف علی زرداری ہیں کو قرار دیتے ہوئے جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ حکومتی نااہلی اور بدانتظامی کی انتہا ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے ماہ رمضان میں سحر و افطار، تراویح اور نمازوں کے اوقات میں بجلی غائب کر دی جاتی ہے۔ عوام تنگ آمد بجنگ آمد کی بنیاد پر سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت قوم کو بتائے کہ بجلی کا سنگین بحران کیوں پیدا کیا گیا ہے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے سیکرٹری اطلاعات محمد انور نیازی بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 183902
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش