0
Friday 31 Aug 2012 19:32

امریکی پابندیوں کے اعلان سے دباؤ کا شکار نہیں ہوں گے، حافظ سعید

امریکی پابندیوں کے اعلان سے دباؤ کا شکار نہیں ہوں گے، حافظ سعید
اسلام ٹائمز۔ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ سعید نے کہا ہے کہ ا مریکہ ہر سال جماعۃالدعوۃ کے رہنماؤں کی نئی فہرست جاری کر دیتا ہے اور یہ کہہ کر پابندیوں کے اعلانات کئے جاتے ہیں کہ جماعۃالدعوۃ دنیا میں کلچر اور تہذیبوں کی جنگ کھڑی کر رہی ہے، امریکہ سمجھتا ہے کہ اس نے بڑی مشکل سے پاکستان میں اپنے تعلیمی، معاشی اور سیاسی نظاموں کے ذریعے اپنا تسلط قائم کیا تھا اور حکمران ہر مسئلہ پر ان کی اطاعت کر رہے تھے لیکن جماعۃالدعوۃ ان کے مذموم ایجنڈوں پر عمل درآمد میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے اور ان کی سازشوں و منصوبوں پر عمل نہیں ہونے دیا جا رہا۔

انہوں نے کہا کہ حکمران موجودہ سیٹ اپ میں رہتے ہوئے امریکہ کی غلامی اور نوکری کر کے ملک کو مضبوط بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں لیکن یہ سوچ درست نہیں، مسلم حکمرانوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ وہ جب تک غیر ملکی قوتوں کے تسلط سے نہیں نکلیں گے، ہزار سال بھی ان پالیسیوں پر چلتے رہیں مسلمانوں کو درپیش مسائل حل نہیں ہوں گے، دنیا کے وسائل، منڈیوں اور آبی گزرگاہوں پر ہمیشہ ان کا کنٹرول ہوتا ہے جن کے نظام ملکوں میں قائم ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعۃالدعوۃ کے رہنماؤں پر پابندیاں اس بات کی دلیل ہیں کہ ہماری جماعت کو وہ اپنے مذموم منصوبوں کی تکمیل کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بھارتی پروپیگنڈہ کی بنیاد پر میرے اور حافظ عبدالرحمن مکی کے سروں کی قیمتیں مقرر کی گئیں اور اب جماعۃالدعوۃ کے دیگر رہنماؤں پر پابندیوں کے اعلانات کئے گئے ہیں مگر ہم واضح طور پر کہتے ہیں کہ نیٹو سپلائی بحالی، ڈرون حملوں، شمالی وزیرستان آپریشن اور بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دینے کے خلاف تحریک بھرپور انداز میں جاری رکھیں گے۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ملک لا الہ الا اللہ کی جاگیر ہے لیکن یہاں سارے نظام، ڈھانچے اور ادارے غیر ملکی نظاموں کے مطابق چل رہے ہیں، بیرونی دباؤ پر نوجوان نسل کو برباد کرنے کے منصوبوں پر عمل کیا جا رہا ہے، یہ غلامانہ سوچ ہے مسلمانوں کو انگریزوں کا ذہنی و فکری طور پر غلام بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ اقتدار عطا کرنے والی ذات اللہ تعالیٰ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں مغرب کے سرمایہ دارانہ نظام بکھر رہے ہیں، غیر اسلامی نظاموں کا حصہ بننے کی بجائے نبی اکرم(ص) کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے مسلم ملکوں سے ان نظاموں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، سود اللہ اور اس کے رسول(ص) سے کھلی جنگ ہے اس ختم کیا جائے، مسلمان اپنے گھروں میں قرآن و سنت نافذ کریں، خواتین پردہ کریں اور اپنے بچوں کو ایسے تعلیمی اداروں میں داخل نہ کروائیں جہاں ان کے عقیدے و ایمان برباد ہونے کا اندیشہ ہو۔
خبر کا کوڈ : 191595
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش