0
Wednesday 27 Jan 2010 11:47

اقوام متحدہ،طالبان دور کے وزیر خارجہ عبدالوکیل المتوکل سمیت 5 سینئر طالبان رہنماؤں کے نام دہشت گردوں کی فہرست سے خارج

اقوام متحدہ،طالبان دور کے وزیر خارجہ عبدالوکیل المتوکل سمیت 5 سینئر طالبان رہنماؤں کے نام دہشت گردوں کی فہرست سے خارج
نیویارک:اقوام متحدہ نے پانچ سینیئر طالبان رہنماؤں پر سے پابندیاں ختم کر دیں،طالبان حکومت میں وزیر خارجہ عبدالوکیل المتوکل ،نائب وزیر تجارت فیض محمد فیضان سمیت پانچ طالبان رہنما غیر ملکی سفر کرسکیں گے۔سلامتی کونسل کے بیان کے مطابق طالبان کے پانچ سینیئر رہنماؤں پر سے پابندی کونسل کے پندرہ ارکان کے متفقہ فیصلے کے بعد اٹھائی گئی۔جن طالبان رہنماؤں کے اثاثے غیر منجمد کئے گئے ہیں۔ان میں اس وقت کی طالبان حکومت میں وزیر خارجہ عبدالوکیل المتوکل،نائب وزیر تجارت فیض محمد فیضان،وزرات خارجہ کے سینیئر اہلکار شمس الصافہ اور منصوبہ بندی کے نائب وزیر عبدالحکیم شامل ہیں۔سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کا یہ اقدام طالبان کو قومی دھارے میں لانے کیلئے مذاکرات کی راہ ہموار کرنا ہے۔پاکستان سمیت امریکا،برطانیہ اور دیگر چند ممالک بھی اعتدال پسند طالبان رہنماؤں پر سے پابندی ہٹانے کی حمایت کرچکے ہیں۔ 
نیویارک:اقوام متحدہ نے دہشت گردوں پر پابندی کی فہرست سے پانچ سینئر طالبان رہنماؤں کے نام خارج کر دیے ہیں۔نیویارک سے اقوام متحدہ کے جاری بیان کے مطابق یہ فیصلہ پیر کے روز کیا گیا۔ جس کے مطابق ان پانچ سینئر طالبان رہنماؤں پر لگی سفری پابندیاں ختم اور انکے منجمد اثاثے بحال کر دیے جائیں۔اقوام متحدہ نے ایک قرارداد کے تحت طالبان اور القاعدہ سے وابستہ افراد اور اداروں کی بلیک لسٹ جاری کی تھی۔جس میں پانچ سو نام شامل تھے۔ان میں افغان انتہا پسند گروپ سے وابستہ 142 نام بھی شامل تھے۔افغان صدر حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ وہ 28 جنوری کو ہونے والی لندن کانفرنس میں کچھ طالبان کے نام اس سے نکلوانے کا مطالبہ کریں گے۔یہ کرزئی کے اس مجوزہ منصوبے کا حصہ ہے جو وہ کانفرنس میں پیش کریں گے۔کرزئی کی مجوزہ نئی حکمت عملی کے تحت طالبان سے مذاکرات کا آغاز کیا جائے گا اور جنگجوؤں کو قومی دھارے میں لانے کیلئے ہتھیار ڈالنے کے بدلے ملازمت اور رقم کی پیشکش کی جائے گی۔اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق فہرست میں موجود پانچ سو افراد اور اداروں پر اسامہ بن لادن کے انتہا پسند نیٹ ورک سے تعلق رکھنے پر پابندیاں یقینی بنانا ہے۔جبکہ کوئی بھی ملک فہرست سے کسی نام کا اخراج یا نیا نام شامل کرانے کی درخواست کرسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 19340
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش