0
Saturday 15 Sep 2012 22:36

توہین آمیز فلم کی نمائش مذموم عمل ہے، مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی، نوشابہ ضیاء

توہین آمیز فلم کی نمائش مذموم عمل ہے، مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی، نوشابہ ضیاء
اسلام ٹائمز۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ نوشابہ ضیاء نے توہین آمیز فلم کی امریکہ میں نمائش کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مذموم فعل کی مسلمانوں کو تشویش ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، عالم اسلام کا اس واقع پر خون کھول رہا ہے اگر ایسے واقعات پر قابو نہ پایا گیا اور اس کا فوری تدارک نہ ہوا تو دنیا ہولناک خطرات سے دوچار ہو سکتی ہے ایسے مذموم فعل سے انتہا پسندی میں شدت آئے گی اور بین المذاہب ٹکراؤ کا خطرہ بڑھے گا اس لیے آنے والے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے عالمی برادری کو اس اہم اور حساس مسئلے کیطرف سنجیدگی سے توجہ دینا ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن ویمن لیگ کی مشاورتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جبکہ اس موقع پر شاکرہ چوہدری، گلشن ارشاد، ساجدہ صادق، فریدہ سجاد، عائشہ شبیر، ارشاد اقبال ودیگر خواتین بھی موجود تھیں۔ نوشابہ ضیاء نے کہا کہ توہین آمیز فلم مذموم عمل ہے، بین الاقوامی سطح پر اس حوالے سے فوری قانون سازی ہونا چاہیے تاکہ انبیاء کرام اور الوہی کتابوں کا تقدس پامال کرنے کی کوئی جرات نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ انبیاء کرام، مقدس ہستیوں اور مذاہب کا احترام عالمی ضابطہ ہے اس کو یقینی بنانا ہر ملک کی ذمہ داری ہے، کسی فرد ادارے یا ملک کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اربوں انسانوں کی دل آزاری کا باعث بنے۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے حکمران او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلا کر امریکہ کو مجبور کریں کہ اس ناپاک فلم پر فوری طور پر پابندی لگائے، صدر پاکستان وزیراعظم، اپوزیشن رہنماء اور اراکین پارلیمنٹ جو عوام کی نمائندگی کے دعویدار ہیں کو 18 کروڑ عوام کی درست انداز میں ترجمانی کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان امریکی سفیر کو فوری طور پر دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرائے اور اس فلم پر پابندی اور اسے تلف کرنے کا مطالبہ کرے۔

نوشابہ ضیانے کہا کہ مغربی دنیا انتہا پسندی کے خاتمے میں مخلص ہے تو ایسے اقدامات کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے عالمی سطح پر پہلے سے موجود قوانین پر عمل درآمد کرانا ہی دنیا میں شدت پسندی کے رجحان میں کمی لا سکتا ہے، ایسی فلمیں اور مواد ریلیز اور شائع کرنے کے حوالے سے مزید سخت قوانین بنانے کی بھی شدید ضرورت ہے تاکہ اظہار رائے کے نام پر ایسے مذموم اقدامات کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند ہو سکے۔ مشاورتی کونسل کے اجلاس میں ایسی ناپاک فلم کے بننے اور ریلیز ہونے کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 195718
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش