0
Saturday 15 Sep 2012 23:38

40 اہلسنّت جماعتوں کا گستاخانہ فلم کیخلاف عالمگیر ’’تحفظ ناموس رسالت مہم‘‘ اور امریکا کیخلاف تحریک نفرت شروع کرنے کا اعلان

40 اہلسنّت جماعتوں کا گستاخانہ فلم کیخلاف عالمگیر ’’تحفظ ناموس رسالت مہم‘‘ اور امریکا کیخلاف تحریک نفرت شروع کرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل میں شامل چالیس اہلسنّت جماعتوں نے گستاخانہ فلم کے خلاف عالمگیر ’’تحفظ ناموس رسالت مہم‘‘ اور امریکہ کے خلاف تحریک نفرت شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔ مہم کے دوران پاکستان سمیت دنیا بھر میں تحفظ ناموس رسالت کانفرنسیں اور ریلیاں منعقد کی جائیں گی اور دنیا بھر میں امریکی سفارتخانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ مسلم حکمرانوں، اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو خطوط ارسال کئے جائیں گے۔

اس بات کا فیصلہ سنی اتحاد کونسل کے مرکزی دفتر گلبرگ لاہور میں اہلسنّت جماعتوں کے مشترکہ ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت سنی اتحاد کونسل کے وائس چیئرمین پیر محمد افضل قادری نے کی۔ اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ توہین انبیاء اور توہین قرآن کو روکنے کے لیے قانون سازی کرے اور مسلم حکمران توہین رسالت جیسے اشتعال انگیز واقعات کے سدّ باب کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں، اس مقصد کے لیے فی الفور اسلامی سربراہی کانفرنس کا اجلاس طلب کیا جائے۔ اعلامیہ میں لاہور میں ریپڈ بس سروس کے راستے میں پانچ مزارات اولیاء کو مسمار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس عمل دین دشمنی قرار دیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ رمشا کیس پر واویلا کرنے والے گستاخانہ فلم کی تیاری پر کیوں خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جانیں ناموس رسالت کی امانت ہیں، ہم اپنی جانوں پر کھیل کر ناموس رسالت کا تحفظ کریں گے۔ پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ لاہور میں پانچ مزاراتِ اولیاء کو مسمار کر کے عذاب الٰہی کو دعوت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گستاخانہ فلم کی تیاری میں شریک تمام افراد واجب القتل ہیں۔ اجلاس میں مرکزی جمعیت علمائے پاکستان کے مفتی محمد سعید رضوی، طارق محبوب، جماعت اہلسنّت پاکستان کے مفتی محمد اقبال چشتی، محمد نواز کھرل، سنی تحریک کے مولانا مجاہد عبدالرسول، عالمی تنظیم اہلسنّت کے صاحبزادہ ضیاء اللہ رضوی، تحفظ ناموس رسالت محاذ کے مولانا محمد علی نقشبندی بھی شریک تھے۔

دیگر رہنماؤں میں نظام مصطفی پارٹی کے رانا محمد عرفان، انجمن طلبائے اسلام کے سید جواد الحسن کاظمی، سعید ظفر کھچی، نعیمین ایسوسی ایشن کے مفتی محمد حسیب قادری، جماعت رضائے مصطفی کے صاحبزادہ محمد داؤد رضوی، انجمن اساتذۂ پاکستان کے پروفیسر محمد احمد اعوان، شیرانِ اسلام کے علامہ عبداللہ ثاقب، تحریک فروغِ اسلام کے علامہ مشتاق نوری، سنی تنظیم القراء کے قاری مختار احمد صدیقی، مرکزی بزمِ مشتاقانِ رسول کے علامہ سید خرم ریاض شاہ، مرکزی مجلس چشتیہ کے پیر طارق ولی چشتی، مصطفائی تحریک کے حافظ محمد قاسم مصطفائی، ادارۃ المصطفیٰ کے حافظ محمد یعقوب چشتی، پاکستان مسلم فرنٹ کے پیر ضیاء المصطفیٰ حقانی، مرکزی مجلس رضا کے صاحبزادہ اقبال احمد فاروقی، مصطفائی جسٹس کونسل کے میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ شامل ہیں

اجلاس میں اسلامک ریسرچ کونسل کے مفتی محمد کریم خان، تحریک اویسیہ پاکستان کے پیر تبسم بشیر اویسی، فکر رائٹرز فورم کے ضیاء الحق نقشبندی، پاکستان فلاح پارٹی کے بدر ظہور چشتی، رائے صلاح الدین کھرل ایڈووکیٹ، انجمن فدایانِ مصطفی کے حافظ محمد اکبر جتوئی، سنی علماء بورڈ کے مولانا عبدالرحمن جامی، جامعہ برکات العلوم کے صاحبزادہ سید صابر گردیزی، جامعہ رضویہ لاہور کے علامہ عبدالستار عاصم اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ امریکی سفیر کو ملک بدر کیا جائے، مسلم ممالک امریکہ کا سفارتی و تجارتی بائیکاٹ کریں، ناموسِ رسالت کے مضمون کو شامل نصاب کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 195733
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش