0
Thursday 27 Sep 2012 01:19

ورلڈ آرڈر نے دنیا کو مشکلات سے دوچار کر دیا، اقوام عالم پر مخصوص طرز زندگی مسلط کیا جا رہا ہے، احمدی نژاد

ورلڈ آرڈر نے دنیا کو مشکلات سے دوچار کر دیا، اقوام عالم پر مخصوص طرز زندگی مسلط کیا جا رہا ہے، احمدی نژاد
اسلام ٹائمز۔ ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے اقوام عالم پر مخصوص طرز زندگی مسلط کیا جا رہا ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام بہت جلد دم توڑ دے گا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے احمدی نژاد کا کہنا تھا دنیا کا نظام ناانصافی پر مبنی ہے۔ موجودہ ورلڈ آرڈر نے دنیا بھر کو مشکلات میں مبتلا کیا ہے۔ عالمی معیشت کو منصفانہ خطوط پر استوار ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سپر پاورز کے پاس وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار ہیں۔ ایران نائن الیون کے پس پردہ حقائق سامنے لائے گا۔
 
ڈاکٹر محمود احمدی نژاد کا کہنا تھا ایران کو اسرائیل سے مسلسل خطرہ ہے۔ غیر تہذیب یافتہ صیہونی عظیم ایرانی قوم کے خلاف فوج کشی چاہتے ہیں، مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کو ایک دوسرے سے کوئی خطرہ نہیں۔ حکمران اشرافیہ مذاہب کے مابین اختلافات کو ہوا دیتی ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ دنیا بھر کے انسانوں کو حکمران اقلیت کے خلاف متحدہ ہو جانا چاہئیے۔ ایرانی صدر کی تقریر کے موقع پر امریکہ اور اسرائیل کے وفود اقوام متحدہ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر گئے۔ 

ایرانی صدر احمدی نژاد نے کہا ہے کہ دنیا کی معیشت کو منصفانہ خطوط پر استوار ہونا چاہیئے، ایرانی صدر کے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کا امریکہ اور اسرائیل نے بائیکاٹ کیا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ دنیا میں امیر اور غریب میں خلیج وسیع ہو رہی ہے، دنیا کو معیشت کو منصفانہ بنا کر اس خلیج کو کم کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام عالم پر مخصوص طرز زندگی کو مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ورلڈ آرڈر نے دنیا کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ امریکہ اور اسرائیل نے ایرانی صدر کے اسرائیل سے متعلق بیان پر جنرل اسمبلی سے ان کے خطاب کا بائیکاٹ کیا۔

دیگر ذرائع کے مطابق اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ ایرانی قوم دنیا میں قیام امن اور ترقی و پیشرفت کے لیے کی جانے والی ہر قسم کی کوششوں کی حمایت کرتی رہے گی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 67 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آزادی بیان کے جھوٹے دعووں اور انسانی مقدسات اور انبیائے الہی جو کہ پاک اور مہربان ترین انسان اور انسانیت کے لیے خدا کا عظیم تحفہ ہیں، کی توہین کا موقع دینے کی بجائے عالمی صیہونزم کی تسلط پسندانہ پالیسیوں اور اقدامات پر تنقید کا حق دیا جاتا تو آزاد اور خودمختار عالمی میڈیا حقائق کو نشر اور شائع کرتا۔ 

ایرانی صدر نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ اگر یو این او کی سلامتی کونسل چند حکومتوں کے زیر اثر نہ ہوتی تو اقوام متحدہ منصفانہ طور پر کام کرسکتی تھی، اس بات پر زور دیا کہ اگر عالمی اقتصادی اداروں پر بھی دباؤ نہ ہوتا تو وہ عدل و انصاف کی بنیاد پر منصفانہ طور پر کام کرتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بین الاقوامی تعلقات پر سچائی اور صداقت کی حکمرانی ہوتی تو تمام قومیں اور حکومتیں یکساں اور عادلانہ حق کے ساتھ آزادانہ طور پر عالمی امور میں شرکت کرتیں اور انسانیت کی سعادت و بھلائی کے لیے کوشش کرتیں۔

اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے نیویارک میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کردار پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سلامتی کونسل بند گلی میں پہنچ چکی ہے اور وہ عالمی امن قائم کرنے پر قادر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سلامتی کونسل کے دو رکن ملک اپنے ارادے اقوام متحدہ کے تمام ارکان پر مسلط کرتے ہیں، اس کے علاوہ دنیا میں جتنی بھی جھڑپیں ہو رہی ہیں، ان میں ایک فریق سلامتی کونسل کے ان دو ارکان میں سے کوئی ایک ہے۔
خبر کا کوڈ : 198887
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش