0
Sunday 30 Sep 2012 17:32

فرقہ وارانہ بنیاد پر ہونیوالی قتل و غارت گری میں خفیہ ہاتھ ملوث ہیں، مولانا عطاء الرحمان

فرقہ وارانہ بنیاد پر ہونیوالی قتل و غارت گری میں خفیہ ہاتھ ملوث ہیں، مولانا عطاء الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے رکن قومی اسمبلی اور سابق وفاقی وزیر مولانا عطاء الرحمان کا کہنا ہے کہ فرقہ وارانہ بنیاد پر ہونے والی قتل و غارت گری میں خفیہ ہاتھ ملوث ہیں، اور وہ لوگ استعمال ہوتے ہیں جن کے صرف ذاتی مقاصد ہوتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کیا، جب ان سے پوچھا گیا کہ ’’آپ کا آبائی علاقہ ڈیرہ اسماعیل خان دہشتگردی کا شدید شکار رہا، ساڑھے چار سو سے زائد اہل تشیع کو قتل کیا گیا، ڈیرہ سمیت ملک بھر میں فرقہ وارانہ بنیاد پر ہونے والی اس قتل و غارت گری کا ذمہ دار کون ہے۔؟‘‘ تو مولانا عطاء الرحمان کا کہنا تھا کہ ایک ڈیرہ اسماعیل خان ہی نہیں پورے ملک میں فرقہ وارانہ بنیاد پر جو قتل و غارت گری ہوتی رہی ہے یا ہو رہی ہے، اس کے بنیادی ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو یہ چاہتے ہیں کہ اس ملک میں افراتفری رہے۔
 
انہوں نے کہا کہ اس میں یقیناً خفیہ ہاتھ ملوث ہیں، وہ نوجوان اور لوگ استعمال ہوتے ہیں جو ملک کے حالات پر نظر نہیں رکھتے، ان کے صرف اپنے ذاتی مقاصد ہوتے ہیں، ان کی نظر اسی پر ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں جمعیت علماء اسلام نے سپاہ صحابہ اور سپاہ محمد کے درمیان ہمیشہ ایک پل کا رول ادا کیا، اور کوشش کی ہے کہ دین کے نام پر جو نفرت پھیلائی جا رہی ہے اس کا کوئی سدباب کیا جا سکے، انہوں نے کہا کہ یقیناً نقصان ہوا ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہے، لیکن جمعیت علماء اسلام کی جانب سے فیصلہ کرانے بعد گزشتہ کئی ماہ سے اب وہ صورتحال نہیں ہے، ہاں اکا دکا واقعات تو اب پورے ملک میں ہی ہو رہے ہیں۔
(مولانا عطاء الرحمان کا تفصیلی انٹرویو آج رات جاری کیا جائیگا)
خبر کا کوڈ : 199804
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش