0
Thursday 18 Oct 2012 17:41

سانحہ کارساز میں اندرونی اور بیرونی دونوں ہاتھ ملوث تھے، قائم علی شاہ

سانحہ کارساز میں اندرونی اور بیرونی دونوں ہاتھ ملوث تھے، قائم علی شاہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ سانحہ کارساز ایک بہت بڑی سازش تھی جس میں اندرونی اور بیرونی دونوں ہاتھ ملوث تھے، درست سمت میں تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ سانحہ کارساز کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ یادگار شہدائے کارساز پہنچے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے جیالوں نے تاریخی قربانی دی، ہم شہداء کو کبھی نہیں بھول سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں نے اپنی قائد کیلئے جانیں پیش کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید واقعے کے اگلے روز ہی شدید خطرات کے باوجود زخمیوں کی عیادت کیلئے اسپتال جا پہنچی۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے محترمہ کے قافلے کو مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے واقعے کا مقدمہ بھی خود درج کیا اور تمام شواہد بھی مٹا دیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ کارساز کی تحقیقات کیلئے ڈی آئی جی سی آئی ڈی کی سربراہی میں ایک اور تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج درانی نے کہا کہ صدر پاکستان کو تجویز دی ہے سابق وزیراعلیٰ ارباب غلام رحیم کو بھی شامل تفتیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ارباب رحیم نے بیان تھا کہ رات 12 بجے کے بعد بی بی شہید واپس دبئی لوٹ جائیں گی انہوں نے کہا کہ 12 بجے رات اسٹریٹ لائٹس بند ہونے کے بعد دھماکا ہوا۔
خبر کا کوڈ : 204604
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش