0
Saturday 20 Oct 2012 19:56
نوجوان علماء سے اپنا تمسک برقرار رکھیں

آئی ایس او کے صالح نوجوانوں کا وجود ملت تشیع کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں، علامہ عبدالخالق اسدی

آئی ایس او کے صالح نوجوانوں کا وجود ملت تشیع کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں، علامہ عبدالخالق اسدی
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے نوجوان ملت کی امید ہیں، جب کسی سے کوئی امید وابستہ کر لی جائے تو اس کی ذمہ داریاں مزید بڑھ جاتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے آئی ایس او پاکستان کی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او پاکستان کے باکردار اور صالح نوجوانوں کا لشکر ہے، جس کے کردار اور خدمات کے مخالفین بھی معترف ہیں۔

علامہ اسدی نے کہا کہ آئی ایس او نے قوم کو بہترین قیادت فراہم کی اور یہ اعزاز ہماری ملت کے نوجوانوں کو حاصل ہے کہ انہوں نے اپنی اعلٰی سوچ کے بل بوتے پر بزرگوں کو بھی ایک پلیٹ فارم پر قومی خدمت کا فریضہ سرانجام دینے کیلئے تیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او کو معرض وجود میں آئے ہوئے ایک عرصہ ہوچکا ہے اور اس عرصے کے دوران آئی ایس او نے پاکستان کو بہترین ڈاکٹرز، اعلٰی انجینئرز اور ملت کو باکردار اور باتقویٰ عالم دین فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او جہاں تعلیمی اداروں میں استعمار کے ساتھ نبرد آزما ہے، وہاں اس کے نوجوان عام معاشرے میں بھی استعماری سازشوں کا مقابلہ کر رہے ہیں اور یہ ان نوجوانوں کی اعلٰی فکر کی مثال ہے کہ ہمارے باشعور نوجوان استعمار کی سازشوں کا ادراک بھی رکھتے ہیں اور ان کے تدارک کیلئے ملت کو لائحہ عمل بھی دیتے ہیں۔ علامہ اسدی نے کہا کہ آئی ایس او کے صالح نوجوانوں کا وجود ملت تشیع کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں۔

علامہ اسدی نے کہا کہ آئی ایس او کی خدمات کے باعث قوم کو آئی ایس او سے بہت سے امیدیں وابستہ ہیں، ملت جب بھی کسی مشکل کا شکار ہوئی ہے تو اس کی آنکھیں نوجوانوں کی طرف ہی اٹھیں ہیں اور یہ نوجوانوں کے لئے باعث فخر ہے کہ انہوں نے کبھی بھی قوم کو مایوس نہیں ہونے دیا بلکہ آئی ایس او کے صالح نوجوان قوم کی امیدوں پر پورا اترے اور قوم کو مایوسیوں سے نکالا۔ انہوں نے کہا کہ توہین رسالت (ص) کے معاملے میں بھی آئی ایس او نے قوم کو امریکی سازشوں سے آگاہی دی۔

علامہ اسدی نے کہا کہ آئی ایس او جہاں پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ ہے، وہاں جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لئے بھی آئی ایس او کی بہتریں مثالیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او کے ذمہ داران کو چاہیے کہ نوجوانوں کی فکری تربیت پر خصوصی توجہ مرکوز رکھیں اور انہیں مزید فعال اور پختہ ذہن بنائیں، تاکہ معاشرے میں استعمار کی ثقافتی یلغار کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او کے نوجوان علماء سے اپنا تمسک برقرار رکھیں اور علماء سے استفادہ کریں۔
خبر کا کوڈ : 205120
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش