0
Wednesday 24 Oct 2012 11:14

زلزلہ متاثرہ اضلاع میں مقامی افراد کا معاشی استحصال کیا گیا، ڈاکٹر اکرم

زلزلہ متاثرہ اضلاع میں مقامی افراد کا معاشی استحصال کیا گیا، ڈاکٹر اکرم
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ڈاکٹر اکرم چوہدری نے کہا ہے کہ گیس، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کی بجائے پانچ سو فیصد سے زائد ٹیکسز کا نفاذ صنعتی شعبے کے زوال اور غربت میں اضافے کا موجب بن رہا ہے۔ گیس کی پیداواری لاگت محض سترہ فیصد ہے لیکن بلاجواز ٹیکسسز کا بوجھ ایک عام آدمی پر لاد کر 95 روپے سے زائد میں فروخت معاشی قتل کے مترادف ہے۔ زلزلہ سے متاثرہ اضلاع اور منگلا ڈیم ریزنگ پراجیکٹ پر ہونے والی اربوں روپوں کی اکنامک ایکٹویٹی میں مقامی افراد کو نظر انداز کر کے ان کا معاشی استحصال کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر محمد اکرم نے اپنے آفس چیمبر میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چار لاکھ سے زائد اعلی تعلیم یافتہ طلباء و طالبات کا بے روزگار ہونا بہت بڑا قومی المیہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ صرف آزاد کشمیر کے ضلع بھمبر میں اگر آبپاشی کے نظام میں بہتری اور ہائبر سیڈ کو استعمال میں لا کر پورے آزاد کشمیر کی غذائی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ قدرت کی فیاضی سے آزاد کشمیر میں ٹوارزم، ہائیڈرل، زراعت، جنگلات، مگس بافی، لائیوسٹاک اور فش فارمنگ کا بے پناہ پوٹینشل موجود ہے لیکن ہمارے پالیسی ساز اداروں کی ناقص حکمت عملی ، عدم دلچسپی اور نو ورک نومیٹک کی پالیسیوں کے باعث ہم الو، ٹماٹر، پیاز اور گندم جیسی بنیادی ضروریات کی چیزوں کیلئے بھی پڑوسی ممالک کے محتاج ہو کر رہ گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 206181
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش